خاتون عہیدار کی مبینہ تذلیل پراٹک پی ٹی آئی کے اقلیتی ارکان نے استعفیٰ دے دیا

خاتون عہیدار کی مبینہ تذلیل پراٹک پی ٹی آئی کے اقلیتی ارکان نے استعفیٰ دے دیا


لاہور: ضلع اٹک میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اقلیتی ونگ کے ارکان نے اپنی پارٹی کے عہدوں سے مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے جب ایک خاتون ساتھی کو مبینہ طور پر پنجاب کے وزیر سماجی بہبود اور بیت المال سید یاور عباس بخاری کی جانب سے تعصبانہ رویہ اپنایا گیا۔ 

یہ بھی پڑھیں؛منشیات ایک لعنت ہے اور اس کی منزل موت ہے ; اعجاز عالم آگسٹین

اتوار کو پی ٹی آئی پنجاب اقلیتی ونگ (نارتھ )اٹک کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیریں اسلم نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا۔


یہ بھی پڑھیں؛مسیحی آبادی یوحنا آباد کو ماڈل سٹی بنانے پر تیزی سے کام جاری ہے؛ اعجاز عالم آگسٹین

 

اپنے استعفی خط میں شمالی پنجاب اقلیتی ونگ کی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے محترمہ اسلم نے کہا کہ وہ یاور عباس کی "دھمکیوں اور تذلیل" کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہی ہیں۔ اقلیتی اراکین کی ایک بڑی تعداد نے پی ٹی آئی کی خاتون رہنما کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے استعفیٰ بھی دیا ہے۔


محترمہ شیریں اسلم کے مطابق جب انہیں پارٹی کا عہدہ دیا گیا تو ان سے کہا گیا کہ وہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے منصوبے بنائیں جس کے لیے انہوں نے پارٹی قیادت کو کچھ تجاویز پیش کیں۔


 یہ بھی پڑھیں؛پی ٹی آئی منارٹی ونگ کے اہم راہنما کے والد انتقال فرما گئے۔

 

لیکن وزیر یاور عباس نے بار بار میری تجاویز کو نظر انداز کیا ہے۔ ان کا رویہ نہ صرف میری بلکہ دیگر اقلیتی اراکین کی طرف بھی کافی دھمکی آمیز اور توہین آمیز رہا ہے۔
"مجھے حال ہی میں اقلیتی ونگ (شمالی) کے صدر نے آنے والے کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کے لیے اقلیتی امیدوار نامزد کرنے کے لیے کہا تھا۔ میں نے براہ راست ان کے نام بھیج دیے لیکن جمعہ کے روز مجھے یاور عباس کا فون آیا جس نے اقلیتوں کے صدر کو نامزدگی بھیجنے کی وجہ سے میری توہین کی۔


ضرور پڑھیں؛قمر بھٹی تشدد ویڈیو کا مرکزی صدر مینارٹی پی ٹی آئی نے نوٹس لے لیا۔

 

محترمہ اسلم نے کہا کہ وہ اپنی والدہ کے ساتھ ایک ہسپتال میں تھیں جب وزیر نے ان سے ٹیلی فون کیا اور ان سے بار بار ان سے شائستگی برقرار رکھنے کی درخواست کے باوجود "وزیر مجھے کوستے رہے اور توہین کرتے رہے"۔


انہوں نے کہا کہ اس ذلت کے پیش نظر میں نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔


پی ٹی آئی اقلیتی ونگ کی مرکزی صدر اور وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق شنیلہ روتھ نے کہا کہ وہ اس واقعے سے آگاہ ہیں لیکن وزیر بخاری سے بات کرنے سے پہلے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتیں۔


مینٹل ہسپتال میں چرچ پر قبضہ کا معاملہ ،محترمہ شنیلا روت نے مسلم مسیحی سٹاف میں صلح کرادی 

 

انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ میرے نوٹس میں لایا گیا ہے لیکن یہ مناسب ہے کہ میں اس سلسلے میں مزید آگے بڑھنے سے پہلے یاور عباس سے اس کہانی کا دوسرا رخ جاننے کے لیے بات کروں۔

Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی