صورتحال کا علم ہونے کے بعد رجب بٹ نے باقاعدہ طور پہ اس حوالے سے ویڈیو کے ذریعے معافی مانگی اور ان کے معاون بلاگرز نے بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ اگر ان کے اس باہمی مذاق سے مسیحی کمیونٹی کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ اس پہ معذرت کرتے ہیں۔
اس کے بعد ایک غالب اکثریت نے رجب بٹ کی معافی قبول کرنے کو مناسب عمل قرار دیا کیونکہ مسیحی تعلیم کے مطابق معاف کر دینا ہی حقیقی مسیحی تعلیم کا عملی نمونہ ہے جبکہ کچھ لوگ ابھی بھی رجب بٹ کے اور ان کے معاون ولاگرز کے معافی مانگنے کے طریقہ کار پر مطمئن نہیں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ رجب بٹ اور معاون وی لاگرز نے سنجیدہ انداز میں معافی نہیں مانگی ۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو رجب بٹ کی شہرت کو دیکھتے ہوئےاس معاملے کو کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اپنی پرموشن کے لیے بھی استعمال کرنے کی کوشش کی ہے کیونکہ سنجیدہ مسیحی ایشوز پر ان افراد کی کسی قسم کی سوشل میڈیا مہم یا گراؤنڈ پر احتجاج کا عمل کبھی سامنے نہیں آیا
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation