نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ سروس کے ڈیٹا کے مطابق اب تک سیلاب اور بارشوں سے 1300 لوگ جاں بحق ہوئے۔
55 لاکھ کچے گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے۔17 لاکھ مویشی ہلاک ہوئے3 کروڑ 30 لاکھ افراد براہ راست متاثر ہوئے۔
قریبا 67 لاکھ لوگ اس وقت بغیر چھت سیلاب میں بے یار و مددگار ہیں۔
سندھ میں قریباً 95 فیصد زرعی رقبوں پر کھڑی فصلیں مکمل تباہ ہوگئیں۔
بلوچستان میں تباہی کا درست اندازہ لگانا ابھی ممکن نہیں کیونکہ ملک بھر کا بلوچستان سے زمینی اور ریل کا راستہ مکمل کٹ چکا ہے اور موسم کی خرابی کی وجہ سے بلوچستان میں فوری طور پر ریلیف کے لئے فضائی آپریشن کرنا بھی ممکن نہیں۔
ٹوٹل تباہی کا اندازہ 2005 کے زلزلے سے بھی زیادہ ہے اور اب ایک محتاط اندازے کے مطابق سیلاب اور بارشوں سے کم از کم 8 ارب ڈالر کا انفراسٹرکچر نقصان ہوچکا ہے۔
بحالی اور ریلیف آپریشن کے لئے پاکستان کو فوری طور پر 3 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔اب تک اقوام متحدہ 500 ملین ڈالر امداد کا اعلان کر چکا ہے۔
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation