لیہ؛ مسیحی بچیوں کو چھیڑنے سے منع کرنے پر بااثر اوباش طیش میں آگئے، چرچ اور بستی جلانے کی دھمکیاں ، مسیحی گھروں میں مسحور ہوگئے

 


لیہ (رپورٹ ، اصغر رحمت کوآرڈینیٹر نوائے مسیحی ) لیہ؛ مسیحی بچیوں کو چھیڑنے سے منع کرنے پر بااثر اوباش طیش میں آگئے، چرچ اور بستی جلانے کی دھمکیاں ، مسیحی گھروں میں مسحور ہوگئے۔

 ضلع لیہ مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے قبضہ مافیا اوباش اور منشیات فروشوں نے مسیحی بستی عیسی نگری وارڈ نمبر 10 کے مسیحی خاندانوں پر زمین تنگ اور اعلان کر دیا ہے کہ مسیحی بستی کو جلا دیا جائے ۔اس کے ساتھ ساتھ جھوٹے مقدمات میں پھنسا دیا گیا انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔


یہ بھی پڑھیں؛قصور مسیحی طالبہ دن دیہاڑے ہراساں، والد کی تحفظ کی اپیل

تفصیلات کے مطابق ایسٹر کے مبارک موقع پر کیتھولک چرچ کے سامنے مسیحی برادری کی خواتین و بچیاں جھولے جھول رہی تھیں وہاں پر مسلم برادری کے اوباش اور شر پسند نوجوان  جن کو خرم مسیح پارس مسیح ودیگر مسیحی برادری کے لوگوں کے روکنے پر مسلم برادری کے نوجوان طیش میں آگئے جس پر انہوں نے اسلحہ پستول اور تیز دھار خنجر سے مسیحی برادری کے لوگوں پر حملہ کرنے کی کوششیں کی اور گالی گلوچ کرتے ہوئے وہاں سے چلے گئے لیکن چار دن بعد مقامی ہسپتال اور مقامی انتظامیہ سے ساز باز ہو کر خود ساختہ میڈیکل بنوا کر خرم مسیح پارس مسیح ودیگر مسیحی برادری کے لوگوں پر جھوٹی ایف آئی آر کٹوا دی اور اوپر سے مسیحی برادری لوگوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ ان کے گھروں کو جلا دیا جائے گا حالات بہت کشیدہ ہو چکے ہیں ۔

لوگ سہمے ڈرے ہوئے بیٹھے ہیں مسیحی برادری کہیں آ جا نہیں سکتی کیونکہ ان کی کوئی داد رسی نہیں ہو رہی مقامی انتظامیہ ڈی پی او ڈی ایس پی ایس ایچ او ساز باز ہو چکے ہیں مسیحی برادری کا وزیر اعلی پنجاب وزیراعظم چیف جسٹس آف پاکستان چیف آف آرمی سٹاف سے انصاف کی اپیل ان کا مزید کہنا تھا کے ہمیں مذہبی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے خدارا مقامی انتظامیہ ہمیں تحفظ دے


Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی