![]() |
سدھو موسے والا کا قتل نئے حقائق اور وجوہات سامنے آگئیں |
(رپورٹ؛ اصغر رحمت کوآرڈینیٹر نوائے مسیحی نیوز) بھارتی گلوکار سدھو موسے والا کو تحریک خالستان کی حمایت کے بعد قتل کر دیا گیا۔ ایک روز پہلے بھارتی حکومت نے سدھو موسے والا سے سکیورٹی واپس لی تھی۔ سدھو موسےوالا نے ایک سال قبل کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی اور بھارت میں کسانوں کے احتجاج میں کھل کر تحریک خالستان کی حمایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں؛پاکستان چرچ نے سکھ تاجروں کے قتل کی مذمت کی ہے۔
بھارتی پنجاب کے معروف گلوکار اور کانگرس کے رہنما سدھو موسے والا کی گاڑی کو بیچ راہ گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گلوکار کو تشویش ناک حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔
یہ بھی پڑھیں؛پشاور میں دو سکھ تاجروں کا قتل، سکھوں کے راہنما کا بڑا بیان آگیا
سدھو موسیٰ والا کا تعلق پنجاب کے ضلع مانسہ کے قریب موسی والا گاؤں سے ہے اور نوجوانوں میں بہت مقبول تھے۔ ان کے گانے ہندوستان کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی مقبول ہوئے۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن بھی لڑا تھا، جس میں انہیں عام آدمی پارٹی کے ڈاکٹر وجے سنگلا نے شکست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں؛پشاور میں سکھ حکیم سردار ستنام سنگھ کو گولیوں سے چھلنی کردیا گیا
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation