18 years of age for conversion, the same demand is being made by the minorities of Pakistan today - Imran Gill Italy |
وفاقی وزیر شہریارآفریدی کے ساتھ عمران گل کی جبری مذہب تبدیلی کے حوالے سے بات چیت ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ جبری تبدیلی مذہب کا مسئلہ متحدہ ہند میں مسلمانوں کو بھی درپیش تھا۔
تبدیلیِ مذہب کے لیے کم از کم عمر 18 سال رکھنے کا مطالبہ 1927 میں مسلم لیگ نے کیا تھا، وہی مطالبہ آج پاکستان کی اقلیتیں کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛جبری تبدیلی مذہب اور کمسن بچیوں سے شادی کے خاتمے کے لیے سفارشات مانگ لی گئیں
یہ پاکستان بننے سے پہلے کا واقعہ تھا جب اقلیتوں کی جبری تبدیلی مذہب کو روکنے کے خلاف قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا
تبدیلی مذہب کی عمر کی حد 18 سال سے زیادہ ہونی چاہیے اور اس سے پہلے کوئی شخص اپنا مذہب تبدیل نہیں کرسکتا۔
عمران گل صدر پی ٹی آئی مینارٹی ونگ عوام دوست گروپ اٹلی نے شہریار آفریدی سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت کو جبری تبدیلی مذہب کے حوالے سے قانون سازی کو مکمل کرنے کے لیے تحریک دیں۔
یہ بھی پڑھیں؛جبری تبدیلی مذہب، وزارت مذہبی امور اور لاہور ہائیکورٹ - شکیل انجم ساون
یاد رہے کہ وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہمآہنگی نے جبری تبدیلی مذہب کے تنآظر میں وزارت انسانی حقوق کی طرف سے تیار کردہ بل کے ڈرافٹ کو اعتراضات لگا کر واپس کردیا۔
مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے وزیر پیر نور الحق قادری نے اس بل کو غیر شرعی، غیر قانونی اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جج کے سامنے پیش ہونا، 90 دن انتظار اور 18 سال عمر کی شرائط قانونی ، مذہبی اور بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation