جبری تبدیلی مذہب اور کمسن بچیوں سے شادی کے خاتمے کے لیے سفارشات مانگ لی گئیں


اسلام آباد ! کمسن بچیوں سے شادی اور تبدیلی مذہب پر جناب شعیب سڈل ( SCP one man commission) سے وفد کی اہم میٹنگ ہوئی۔

 

لالہ روبن ڈینیل کے مطابق  مختلف کیسز کی روشنی میں پولیس اور عدلیہ کے کردار کی نشاندہی کی گٸی۔اس موقع پر صورتحال میں بہتری لانے اور جبری تبدیلی مذہب نیز کمسن بچیوں سے زبردستی شادی کے خاتمے کے لٸے سفارشات مانگ لٸی گیئں۔

 

 مینارٹی کوکس کی طرف سے کی جانے والی اسلام آباد پریس کانفرنس کے بعد کمیشن نے خصوصی نوٹس لیا۔ میٹنگ میں مشترکہ کاوش کی یقین دہانی کرواٸی۔

 یہ بھی پڑھیں؛جبری تبدیلی مذہب، وزارت مذہبی امور اور لاہور ہائیکورٹ - شکیل انجم ساون

 میٹنگ کے وفد میں منظور انتھنی، یاسر طالب، سونیا، نور المین، گلزار مسیح شامل تھے۔ 

 

یاد رہے کہ وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے جبری تبدیلی مذہب کے تنآظر میں وزارت انسانی حقوق کی طرف سے تیار کردہ بل کے ڈرافٹ کو اعتراضات لگا کر واپس کردیا۔ 

یہ بھی پڑھیں:نتیجہ جانتا تھا جب جبری تبدیلی مذہب بل وزارت مذہبی امور کے حوالے کیا گیا۔ڈاکٹر رمیش ونکوانی

مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے وزیر پیر نور الحق قادری نے اس بل کو غیر شرعی، غیر قانونی اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جج کے سامنے پیش ہونا، 90 دن انتظار اور 18 سال عمر کی شرائط قانونی ، مذہبی اور بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں۔

 

 انہوں نے اس بات کا اقرار بھی کیا کہ جبری تبدیلی مذہب کے واقعات ہوتے ہیں مگر انہوں نے ان کی تعداد کم البتہ بدنامی کا باعث قرار دئے۔ ان کا یہ بھی خیال ہے کہ یہ بل مسلم اور غیر مسلم کمیونٹی میں منافرت کا باعث بنے گا۔ 

 

Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی