آزاد کشمیر میں انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے پر جبری تبدیلی مذہب و شادیوں کے خلاف اقلیتوں کا احتجاج

آزاد کشمیر میں انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے پر جبری تبدیلی مذہب و شادیوں کے خلاف اقلیتوں کا احتجاج

بھمبرآزاد کشمیر (نوائے مسیحی نیوز)انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر آزاد کشمیر کی مسیحی
 کمیونٹی نے نوائے مسیحی کے زیر اہتمام جبری مذہب تبدیلی اور کم عمر کی جبری شادیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کی قیادت چیئرمین نوائے مسیحی و صدر رواداری تحریک آزاد کشمیراور سماجی راہنما شکیل انجم ساون نے کی۔


یہ بھی پڑھیں؛جبری تبدیلی مذہب، وزارت مذہبی امور اور لاہور ہائیکورٹ - شکیل انجم ساون


اس موقع پر شکیل انجم ساون کا کہنا تھا کہ اس دن کو منانے کا مقصد حقوق کو بلا تفریق رنگ و نسل مذہب اور زبان تسلیم کرنا، انسانی حقوق کی پامالی کی روک تھام، عوام میں ذمہ داری کا احساس پیدا کرنا اور خصوصا خواتین اور بچوں کو انکے حقوق کے بارے میں آگاہی کا شعور فراہم کرنا ہے۔

مزید پڑھیں؛دُعا ہے نیا سال وباﺅں سے نجات، عالمی تنازعات کے حل کا سال ہو، چیئرمین نوائے مسیحی


 ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دن خاص طور پر پاکستان میں خواتین اور بچیوں کی کم عمری کی جبری

 شادیوں اور جبری تبدیلی مذہب پر آواز اُٹھاتے ہیں۔ حکومت اس نازک معاملے پر قانون

 سازی کو پایہ تکمیل تک پہنچائے تاکہ ملک پاکستان میں انسانی حقوق کی حقیقی قدروں کو بحال کیا

 جاسکے۔

 

مزید پڑھیں؛نام کی مماثلت کے باعث کریک ڈاﺅن آن سوشل میڈیا پیج سے تعلق نہ جوڑا جائے; شکیل انجم ساون


Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی