پرویز مسیح توہین مذہب کیس میں گرفتار کر لیا گیا، تازہ تفصیلات

 

پرویز مسیح توہین مذہب کیس میں گرفتار کر لیا گیا، تازہ تفصیلات

قصور : ایک 25 سالہ مسیحی شخص پرویز مسیح کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پرویز مسیح کا تعلق گاؤں گڑیوالہ ضلع قصور سے ۔ پرویز مسیح کے ساتھ اس کی ماں، بہنوں، بیوی اور بچوں سمیت اس کے پورے خاندان کو بھی گرفتار کیا گیاہے ۔

 

 یہ بھی پڑھیں؛توہین رسالت کے جھوٹے کیس میں قید جوڑا رہائی کے بعد یورپ پہنچ گیا۔

 

انہیں پولیس سٹیشن کھڈیاں لے جایا گیا، بعدازاں تقریباً 13 گھنٹوں کے بعد ان سب کو چھوڑ دیا، جبکہ پرویز مسیح پولیس کی حراست میں ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں؛جنت مرزا نے صلیب کی توہین پر مبنی ویڈیو پر معذرتی ویڈیو جاری کردی

 

مقامی افراد کے مطابق پرویز مسیح کو اپنے علاقے میں اینٹوں کے بھٹے کو ریت سپلائی کرنے کا ٹھیکہ ملا، حاجی جمشید اور حاجی بشیر نامی دو اور مرد تھے جو ریت کی فراہمی کا ٹھیکہ چاہتے تھے، پرویز مسیح ان کے ٹھیکہ میں رکاوٹ تھا اور انہوں نے اس رکاوٹ کو ہٹانے کے لیے توہین مذہب کا الزام لگایا دیا۔

 

الزام لگانے والوں کی طرف سے  تاحال الزام کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ناحال ان کی طرف سے تازہ موقف سامنے آیا ہے۔ 

 

یہ بھی پڑھیں؛نرما علی کے مسیحی کمیونٹی کے لیے توہین آمیز الفاظ، مسیحیوں میں غصے کی لہر

 

اس گاؤں میں کل 400 گھر ہیں، جن میں 14 مسیحی گھر ہیں، مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے ایک اعلان کیا گیا جس میں گاؤں کے ہر ایک کو کہا گیا کہ وہ اس علاقے کے تمام مسیحیوں کے گھر جلا دے، کیونکہ پرویز مسیح جو ایک مسیحی آدمی ہے نے توہین  مذہب کی ہے۔

 

  یہ بھی پڑھیں؛ساون مسیح کی سزائے موت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے رہا کرنیکا حکم

 

 پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور انہوں نے پرویز مسیح اور اس کے پورے خاندان کو گرفتار کر لیا، کیونکہ وہ مشتعل ہجوم کے دباؤ میں تھے، واضح رہے کہ پرویز مسیح پر سیکشن 295 Bجس میں 25 سال قید ہوتی ہے اور 295 C جس میں سزائے موت ہوتی ہے کے تحت چارج کیا گیا تھا۔ اور یہ دونوں جرائم ناقابل ضمانت ہیں۔  پولیس پرویز مسیح کو نامعلوم مقام پر لے گئی۔

Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی