کوٹرادھاکشن (نمائندہ نوائے مسیحی) ضلع قصور کی تحصیل کوٹرادھاکشن کے نواحی گاؤں پیماراوتاڑمیں مسیحی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان پر شدید تشدد کا واقعہ پیش آیا۔ ایف آئی آر نمبر 2738/25 کے مطابق منگت مسیح ولد ہنسا مسیح نے پولیس کو اطلاع دی کہ اُس کا 17/18 سالہ بیٹا شعیب مورخہ 13 ستمبر 2025 کی شام تقریباً ساڑھے چار بجے گندم پھینکنے کے لیے گیا، جہاں اُس پر گاؤں کے تین افراد فواد عارف، علی ولد عبدالحق اور عبدالرحمان ولد حاجی رمضان نے حملہ کر دیا۔
ایف آئی آر میں درج ہے کہ ملزمان نے شعیب کو زبردستی بیٹھک میں لے جا کر دروازہ بند کر دیا اور اُسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ الزام ہے کہ ملزمان نے شعیب کے کپڑے پھاڑ دیے، جسم پر ڈنڈوں اور پلاسٹک پائپوں سے وار کیے اور بال کاٹنے والی مشین سے اُس کے بال کاٹنے لگے۔ اس دوران اُس کا موبائل فون بھی چھین لیا گیا۔
مسیحی نوجوان کو نیم بے ہوشی کی حالت میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں اہل دیہہ کی مداخلت پر اُسے رہائی ملی۔ درخواست گزار کے مطابق واقعہ کی بنیاد چند ماہ قبل کرکٹ کھیلنے کے دوران ہونے والی تکرار تھی، جس کی رنجش پر یہ حملہ کیا گیا۔
پولیس تھانہ کوٹرادھاکشن نے واقعہ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے زیر دفعات 337-V، 342 اور 34 تعزیرات پاکستان کارروائی شروع کر دی ہے۔ تفتیش جاری ہے اور مزید حقائق سامنے آنے کی توقع ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation