حال ہی میں کیتھولک چرچ کی تاریخ میں ایک اہم موڑ آیا ہے جب امریکی کارڈینل رابرٹ فرانسس پریووست کو پوپ منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے "پوپ لیو چہار دہم" (Pope Leo XIV) کا نام اختیار کیا ہے، اور وہ کیتھولک چرچ کی دو ہزار سالہ تاریخ میں پہلے امریکی نژاد پوپ ہیں۔
پوپ لیو چہار دہم تعارف
پوپ لیو چہار دہم، جن کا اصل نام رابرٹ فرانسس پریووست ہے، 69 سال کی عمر میں پوپ منتخب ہوئے۔ وہ شکاگو، امریکہ میں پیدا ہوئے اور بعد ازاں پیرو میں مشنری خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے شہریت بھی حاصل کی۔ انہوں نے پیرو کے شہر چیکلایو میں آرچ بشپ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں اور بعد ازاں ویٹیکن میں بشپ تقرریوں کے دفتر کے سربراہ کے طور پر کام کیا ۔
پوپ لیو چہار دہم کا تعلق آگسٹینیائی مذہبی آرڈر سے ہے، جو خدمت، عاجزی اور روحانی زندگی کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ لاطینی امریکہ میں گزارا، جہاں انہوں نے غربت میں زندگی گزارنے والے افراد کے ساتھ کام کیا اور کلیسائی اصلاحات میں حصہ لیا ۔
اپنے پہلے خطاب میں، پوپ لیو چہار دہم نے "امن تمہارے ساتھ ہو" کے الفاظ کہے، جو ان کے امن، مکالمے اور شمولیت کے پیغام کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے "سینودالٹی" (synodality) کی اہمیت پر زور دیا، جو کہ کلیسا کے اندر بشپس اور عوام کے درمیان مکالمے اور شراکت داری کو فروغ دینے کا ایک طریقہ ہے ۔
ان کی قیادت سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ کلیسا کے اندر موجود نظریاتی تقسیم کو کم کریں گے اور ایک متحدہ اور جامع کلیسا کی طرف پیش قدمی کریں گے۔
ہم، بطور امن کے خواہاں، دعا گو ہیں کہ پوپ لیو چہار دہم کی قیادت میں دنیا بھر میں امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ ملے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ان کی تعیناتی سے مسیحی برادری میں ایک نیا روحانی احیاء آئے گا اور وہ دنیا کو محبت، ہم آہنگی اور بھائی چارے کا پیغام دیں گے۔
پوپ لیو چہار دہم کی قیادت میں کیتھولک چرچ ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، جہاں امن، شمولیت اور عالمی بھائی چارے کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی۔
Keywords
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation