قومی ترانہ گانےوالے گلو کاروں میں احمد رشدی شاہین زوار حسین احتر کو کب جہاں شمیم بانو ۔ رشیدہ بیگم دستگیر انور اختر عباس غلام نجم ارا نسیمہ اختر وصی اور دستگیر انور شامل تھے
پاکستان کے قومی ترانے کے تین بند ہیں اور ہر بند کے پانچ مصرے ہیں یعنی کہ قومی ترانہ کل 15 مصروں پر مشتمل ہے 209 الفاظ ہیں بظاہر یہ ترانہ فارسی الفاظ کا مرکب ہے لیکن تمام الفاظ اردو میں مستعمل اور عام فہم ہیں قومی ترانے میں شامل تینوں مصروں کی ترکیب ایک دوسرے سے مختلف ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ قومی ترانے کی دھن پہلے تیار کی گئی تھی تو اس کے مطابق الفاظ کا چناؤ کرنا ضروری تھا جسے حفیظ چالندھری نے نہایت خوبصورت انداز میں کیا یہ حفیظ جالندھری ہی کا کمال تھا کہ جس نےا رض پاکستان کو مکمل طور پر دھن کے ساتھ ہم اہنگ کیا پاکستان کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر قومی ترانہ دوبارہ ریکارڈ کیا گیا اور ترانہ ریلیز کر دیا گیا ہے یہ ترانہ 13 ماہ کے طویل عرصہ میں ریکارڈ کیا گیا اور اس مرتبہ ا سے 155 گلوکاروں نے گایا ہے اس دھن کی خاص بات یہ ہے کہ 68 برس قبل ریکارڈ کی گئی دھن اور ترانے کے بول تبدیل نہیں کیے گئے نہ ہی موسیقی کے لیے الات کا سہارا لیا گیا ہے
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation