![]() |
appeal to chief minister maryam nawaz for minorities protection |
سرگودھا میں مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کی فوری اپیل
جوائنٹ
ایکشن کمیٹی برائے عوامی حقوق (جے اے سی) نے سرگودھا میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے
ہوئے تشدد اور دھمکیوں پر وزیر اعلیٰ پنجاب، مریم نواز شریف سےان کے تحفظ کی اپیل کی ہے۔
وزیر
اعلیٰ کو لکھے گئے ایک خط میں جے اے سی نے سرگودھا میں مسیحی برادری کو درپیش صورتحال
سے آگاہ کیا، خاص طور پر نذیر مسیح کے وحشیانہ
قتل کے بعد مقامی مسیحیوں میں بڑے پیمانے پر خوف اور عدم تحفظ پایا جارہا ہے۔
گزشتہ
دنوں پرتشدد ہجوم کے تشدد کے بعد جاں بحق ہونے والے نذیر مسیح کا خاندان، گل والا
اور مجاہد کالونی کے علاقوں میں 150-200 مسیحی خاندانوں کے ساتھ، خوف کے عالم میں
زندگی گزار رہاہے۔ جب کسی علاقے میں مقامی مذہبی اقلیتی کمیونٹی کو ایسے حالات کا
سامنا ہو تو وہ معمول کی زندگی دوبارہ سے نہیں گزار سکتے۔
سوشل
میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک پارٹی کے مقامی
اراکین کھلے عام مزید تشدد کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور ہجومی تشدد میں ملوث مشتبہ
افراد کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے غیر قانونی اجتماعات منعقد کر رہے ہیں۔ ایک
مقامی مذہبی رہنما نے کھلم کھلا اس قتل کا جواز پیش کیا اور قانون نافذ کرنے والے
اداروں کے ساتھ تصادم کی دھمکی دیتے ہوئے اعلان کیا کہ پولیس انہیں روکنے میں بے
بس ہوگی۔
ہیومن
رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے اس سے پہلے اس علاقے میں مسیحیوں کی سماجی بے دخلی کی اطلاع دی
ہے، اور موجودہ کشیدہ صورت حال میں نمایاں
اضافہ ہے۔ مسیحیوں کے علاوہ احمدیوں اور شیعہ کمیونٹی کو بھی مبینہ طور پر سرگودھا کے علاقے میں بڑھتے
ہوئے خطرات اور تشدد کا سامنا ہے۔
جے اے
سی کی اپیل میں پنجاب حکومت کو فیصلہ کن اقدامات کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
پیش
کردہ سفارشات میں شامل ہیں:
1. متاثرہ
کمیونٹیز سے براہ راست اپ ڈیٹس وصول کرنا۔
2. قوانین
کی خلاف ورزی کرنے والے اور نفرت انگیز تقریر میں ملوث افراد کے خلاف قانونی
کارروائی کرنا۔
3. پنجاب
میں توہین رسالت کے قوانین کے بڑے پیمانے پر غلط استعمال کو تسلیم کرنا اور اس
مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا۔
4. ہجوم
کے تشدد سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے پولیس کے معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (SOPs) کو اپ گریڈ کرنا۔
5. توہین
رسالت کے مقدمات کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن ایکٹ 1956 کے تحت عدالتی
انکوائری کمیشن کا قیام۔
6. بے گھر
ہونے والی کمیونٹیز اور مذہبی جرائم کے تحت غلط الزام لگانے والوں کو مدد اور تسلی
فراہم کرنا۔
خط کا
اختتام پنجاب کے تمام رہائشیوں کے لیے امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوری
طور پر حکومتی مداخلت کے مطالبے کے ساتھ کیا گیا، خاص طور پر عید کے ایام میں۔
جے اے
سی کے کنوینر عرفان مفتی نے اپیل پر دستخط کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کی طرف سے ان اہم
خدشات کو دور کرنے اور خطے میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کو برقرار رکھنے کے
لیے فوری جواب کی امید ظاہر کی۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation