پاکستانی اقلیتوں کے لیے نوکریوں کے تعصبانہ اشتہارات کا سلسلہ رک نہ سکا

gender-discrimination-discrimination-laws-education-discrimination-religious-discrimination-in-pakistan
 پاکستانی اقلیتوں کے لیے نوکریوں کے تعصبانہ اشتہارات کا سلسلہ رک نہ سکا ایک اور ادارے نے نوکریوں کے لیے دئے گئے اشتہار میں سینٹری ورکرز/خاکروب کی آسامیوں کے لیے غیر مسلم ہونے کی شرط عائد کردی۔

تفصیلات کے مطابق آرڈننس ڈپو گوجرانوالہ کینٹ کی طرف سے اخبار میں دئے گئے ایک اشہتار میں ایل ڈی سی، سویلین، مکینیکل ڈرائیور،کارپینٹر، فائرمین، مالی اور سینٹری ورکرز کی آسامیاں دی گئ ہیں۔ مگر حسب روایت اقلیتوں کے لیے تعصب برتنے سے اجتناب نہیں کیا گیا اور سینٹری ورکرز/خاکروب کے لیے غیر مسلم ہونے کی شرط رکھی گئی ہے۔ 

پاکستانی اقلیتی راہنماؤں اور تنظیموں کی طرف سے اس اشتہار پر گہرے غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے اور اس کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل بھی تواتر سے نوکریوں کے اشتہارات میں سینٹری ورکرز کی آسامیوں کو اقلیتوں کے ساتھ منسوب کیا جاتا رہا ہے جنہیں اقلیتی حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل کے بعد تبدیل بھی کیا جاتا رہا ہے اور جاری کرنے والے اداروں کی طرف سے معذرت بھی کی جاتی رہی ہے مگر اس سب کے باوجود یہ تعصبانہ عمل رک نہیں سکا اور اس کا سلسلہ جاری ہے ، مندرجہ بالا اشہتار بھی اسی کی ایک مثال ہے۔ 


Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

أحدث أقدم