یورپی پارلیمنٹ کے 50 سے زائد ارکان نے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم فوری بند کرنے کی یقین دہانی مانگی ہے۔
یورپی پارلیمنٹیرینز نے وزیر اعظم کو یاد دلایا کہ اقلیتوں پر ظلم کرنا اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ اور شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کی خلاف ورزی ہے۔
اس نے مزید وضاحت کی اور آئی سی سی پی آر کنونشن ان 27 بنیادی کنونشنوں کا حصہ ہے جو یورپی یونین کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے ایک شرط کے طور پر مرتب کیے گئے ہیں جس کا پاکستان فائدہ اٹھانے والا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ آئی سی سی پی آر کنونشن کی مسلسل خلاف ورزی یورپی یونین کو یورپی کمیشن سے پاکستان کو دی جانے والی تمام سبسڈیز اور تجارتی ترجیحات کو معطل کرنے کا مطالبہ کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛نئی کتاب نوجوان ہمارا فخر ہماری امید کی پروقار تقریبِ رونمائی
"آج کا پاکستان اس ملک سے بہت دور ہے جس کا تصور اس کے بانی بابا محمد علی جناح نے کیا تھا۔ جناح نے ہمیشہ اس بات پر اصرار کیا تھا کہ پاکستان ایک مسلم اکثریتی ریاست ہوگی جہاں تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ چاہے مسیحی ہوں، ہندو ہوں، سکھ ہوں، بدھ مت ہوں، احمدی ہوں یا شیعہ، کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں؛ڈاکٹر پال بھٹی کی ماسکو میں پروگرام میں شرکت، شہباز بھٹی کی خدمات سے اگاہ کیا
اس میں کہا گیا ہے، "گزشتہ سات دہائیوں کے دوران، پاکستان میں یکے بعد دیگرے حکومتوں نے امتیازی نظام کے نفاذ میں کردار ادا کیا ہے جس کے نتیجے میں مذہبی اقلیتوں پر سیاسی، معاشی اور سماجی ظلم و ستم ہوا ہے، جس نے بنیاد پرست اسلامی گروہوں کے ذریعے ان کے خلاف تشدد کی کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔"
اس خط میں مسیحی خاتون آسیہ بی بی کے کیس کا حوالہ دیا گیا تھا جسے توہین مذہب کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی لیکن سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں اسے بری کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں؛حکومت وقت اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے؛مینارٹیز الائنس پاکستان
یورپی یونین کے ارکان پارلیمنٹ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ان ڈھانچے (آئینی اور ادارہ جاتی) کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کرے جس کے نتیجے میں ملک میں مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation