ملک بھر میں اقلیتوں کے لیے 30 ہزار آسامیوں پر بھرتیاں نہیں ہوئیں

 

ملک بھر میں اقلیتوں کے لیے 30 ہزار آسامیوں پر بھرتیاں نہیں ہوئیں


چیئرمین ون مین کمیشن شعیب سڈل نے سپریم کورٹ میں انکشاف کیا کہ اقلیتوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں 5 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔


 لیکن ملک بھر میں اقلیتوں کے لیے 30 ہزار آسامیوں پر بھرتیاں نہیں ہوئی ہیں۔

 

رحیم یار خان مندر حملہ کیس کی سپریم کورٹ میں  سماعت ہوئی۔ 

 

اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس گلزار احمد کی طرف سے اقلیتوں کی تیس فیصد آسامیاں خالی ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ 

 

 یہ بھی پڑھیں

امپلیمینٹیشن منارٹی رائیٹس فورم پاکستان کے زیرِ اہتمام این سی سی پی میں اہم اجلاس منعقد کیا گیا

چیئرمین ون مین کمیشن شیب سڈل نے بتایا کہ کوٹے  میں ہندوؤں ، مسیحیوں ، سکھوں یا دیگر کے بارے میں وضاحت نہیں کی۔

 

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وفاق ، پنجاب ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان حکومتیں اقلیتوں کے پانچ فیصد کوٹے کے لیے بھرتی نہیں کر رہی ہیں۔


 وفاقی اور صوبائی چیف سیکرٹریز کو ون مین کمیشن کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔


Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی