امپلیمینٹیشن منارٹی رائیٹس فورم پاکستان کے زیرِ اہتمام این سی سی پی میں اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان و ہائی کورٹ آف لاہور کے وکلاء، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور مسیحی و مسلم مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان میں کم عمری کی شادیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات سمیت کراچی کی آرزو راجا کیس کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں؛صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور کے زیر صدارت انٹرفیتھ ہارمنی پالیسی مشاورتی اجلاس
اس موقع پر سینئر وکلاء نے اپنی سفارشات میں کہا کہ فوری طور پر کم عمری کی شادیوں اور جبری تبدیلی مذہب کی روک تھام کیلئے قانون سازی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں؛معروف مسیحی بزنس مین اور راہنما آرزو کے لیے احتجاج کے دوران حادثے کا شکار
فادر جیمس چنن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کبھی اس قانون کی اتنی ضرورت نہیں تھی جتنی کہ اب ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان و چاروں صوبائی حکومتوں سے اپیل کی کہ فوری طور پر بل پیش کیا جائے۔
ضرور پڑھیں؛آرزو کے بعد مسیحی بچی ہما کی بازیابی؟
جناب رضا ڈائریکٹر انٹر فیتھ ہارمنی منہاج القرآن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کم عمری کی شادیاں اور جبری تبدیلی مذہب پر قانون سازی کی جائے۔
اس موقع پر امپلیمینٹیشن منارٹی رائیٹس فورم پاکستان کے بانی و چیئرمین سیموئیل پیارا نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آئی ایم آر ایف نے کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے قانون سازی پر کام شروع کر دیا ہے۔
آخر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین جناب بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا اور صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق جناب اعجاز عالم اگسٹئین کو یقین دھانی کرائی کہ جو انہوں نے بل پیش کرنے کا اعلان کیا ہے اس کے لیے ھم بھرپور طریقے سے ان کے ساتھ ہیں۔ سیموئیل پیارا نے کہا کہ آئی ایم آر ایف کیجانب سے 10 نومبر 2020 کو جو احتجاج کیا جارہا تھا اسے موخر کر دیا گیا ہے جبکہ 12 نومبر 2020 کو لاہور پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس کی جائے گی۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation