کراچی(رپورٹ ؛ تریضہ پیٹر +وسیم رضا، کوآرڈینیٹرز)کراچی کے مسیحی برادری کے رہائشی علاقہ عیسیٰ نگری میں 6سالہ مسیحی بچی سے کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ۔
بچی کو میڈیکل کے لیے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ جہاں اس کا میڈیکل کیا گیا۔
اہل علاقہ نے مقامی روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرنے کا وعدہ کرکے روڈ بحال کروائی۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان بھر میں کچھ ایام کے وقفے کے بعد کمسن بچیوں سے زیادتی کے واقعات تسلسل سے ہورہے ہیں جن پر قابو پانے کی سکیورٹی ادارے بھرپور کوشش کررہے ہیں۔
ابھی قوم زینب زیادتی کے واقعہ کو نہیں بھولی کہ پہ در پہ ایسے واقعات ہورہے ہیں۔
یاد رہے زینب انصاری ایک 6سالہ پاکستانی شہر قصور کی رہائشی بچی تھی جسے عمران علی نامی شخص نے اغوا کرکے جنسی زیادتی کا کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد اس کو قتل کر کے لاش کو کچرے کے ڈھیر پر پھینک دیا۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ اور ذرائع ابلاغ پر اس خبر کے پھیلنے کے بعد شدید احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
14 دن بعد 23 جنوری کی شام کو وزیر اعلٰی شہباز شریف نے دیگر قانونی اداروں کے نمائندے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں عمران علی ارشد نام کے زینب انصاری کے ایک پڑوسی کو بطور مجرم شناخت کر لینے کا اعلان کیا۔
اس کی گرفتاری ڈی این اے جانچ اور جھوٹ پکڑنے کی جانچ سے ممکن ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں؛ذیادتی کے لیے مسیحی بچی یا بچہ لاؤ ورنہ تمہارے ساتھ کریں گے
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation