کراچی سے تعلق رکھنے والے اعظم بستی کے
17 سالہ مسیحی بیٹا شارون ولسن کے ساتھ ہونے والے زیادتی کی پر زور مزمت کرتے ہیں ۔
کراچی اعظم بستی سے تعلق رکھنے والا17 سالہ مسیحی نوجوان شارون ولیسن کی ایف آئی آر اس کے والد ولیسن اقبال کی مدعیت میں درج ۔
ضرور پڑھیں؛ نرما علی کے مسیحی کمیونٹی کے لیے توہین آمیز الفاظ، مسیحیوں میں غصے کی لہر
تفصیلات کے مطابق شارون کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد مورخہ 17 مومبر 2020 چند عیاش لڑکوں نے اعظم بستی گلی نمبر 8 سے اس کو تقریبا 11 بجے رات کو اسلحہ کے زور پر اپنے ساتھ لے کے جانے کی کوشش کی جس پر اعلی محلہ چند بااثر لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی دو عیاش لڑکوں کو پولیس کے حوالے کردیا ۔
یہ بھی پڑھیں؛گوجرانوالہ؛ گلی میں نالی کے تنازعہ پر مسیحی ماں اور بیٹے کو گولیوں سے چھننی کردیا
جب لڑکے سے پوچھا گیا کہ پہلے بھی کبھی کچھ ایسا ہوا ہے تو شارون نے بتایا آج سے دو سے تین ہفتے پہلے مجھے یہ لڑکے میرے کسی دوست کے ساتھ کالاپول کی سائیڈ پر لے کر گئے اور میرے کپڑے اتار کر زبردستی میری ننگی ویڈیو بنائی
اور مجھ سے کہا اگر تم نے کوئی کرسچن لڑکی ۔ جس کی عمر دس سے بارہ سال ہو ہمیں لا کر دو ورانہ تمہارے ساتھ یہ سب کچھ ہم کریں گے ۔
یہ بھی پڑھیں؛نالی کے تنازعہ پر قتل کردئے جانے والےمسیحی ماں بیٹے کی جنازعہ کی رسومات ادا
جس پر شارون ولیسن بہت پریشان ہوا دو سے تین ہفتے گزر جانے کے بعد 16 نومبر 2020 کو تقریبا ساڑھے گیارہ بجے اعظم بستی گلی نمبر 8 سے اس کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرنے کی کوشش کی گئی اہل محلہ نے شورشرابا کرکے پولیس کو بلایا
یہ بھی پڑھیں؛ بریکینگ :عثمان مسیح اور اس کی والدہ کا قاتل گرفتار
ان خیالات کا اظہار شارون ولسن اور اس کے والد ولسن اقبال نے ناصر رضا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا اور مزید بتایا
کے دو ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا ۔
مورخہ 18 نومبر 2020 کو جب تھانہ محمود آباد کے ایس ایچ او کے پاس گئے وہاں کا ماحول ہیں دوسرا بن گیا۔ اور صلح صفائی کی طرف بات جو کی تو ہوگی ۔
ضرور پڑھیں؛مسیحی قبرستان کا یہ حال کیسے ہوا تفصیل جانیں بوٹا امتیاز سے
لیکن آج ایس پی فاروق صاحب کے کہنے پر ایس ایچ او محمودآباد اعجاز نے شارون ولیسن کی ایف آئی آر درج کی ۔اور ملزمان کو گرفتار کرنے کے آرڈر جاری کیے ۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation