![]() |
فطرت خدا کی امانت ہے، میدان جنگ نہیں; پوپ لیو XIV کا عالمی پیغام (2025) |
مترجم: شکیل انجم ساون
دنیا اس وقت شدید موسمی تبدیلیوں، ماحولیاتی تباہ کاریوں، غربت، اور ناانصافی کے دور سے گزر رہی ہے۔ ان حالات میں پوپ لیو XIV نے یکم ستمبر 2025 کو ”تخلیق کی دیکھ بھال کے عالمی دن“ کے موقع پر ایک ایسا پیغام دیا ہے جو صرف مسیحیوں کے لیے ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے قابلِ غور اور رہنمائی کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ زمین، پانی، جنگلات، جانور اور ماحول خدا کی طرف سے دی گئی امانتیں ہیں۔ ان کو اپنی طاقت، منافع یا تسلط کی خاطر استعمال کرنا ایسا ہی ہے جیسے ہم خدا کے حکم کی نافرمانی کریں۔ قدرت کوئی میدانِ جنگ نہیں بلکہ ایک گھربار ہے — ہمارا مشترکہ گھر!
امن اور امید کے بیج
پوپ نے اپنے پیغام کا عنوان رکھا: ”سیڈز آف پیس اینڈ ہوپ“ یعنی "امن اور امید کے بیج"۔
انہوں نے پوری دنیا کے انسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے حاجی بننا ہے جو صرف زیارت کو نہ جائیں، بلکہ ماحول کی حفاظت، سماجی انصاف اور خدا کی تخلیق سے محبت کے سفر پر نکلیں۔ ایسے لوگ جو ظلم اور لالچ کے نظام کے خلاف کھڑے ہوں اور دنیا میں تبدیلی کا بیج بوئیں۔
ایک زخمی زمین، جسے مرہم کی ضرورت ہے
پوپ نے حضرت یسعیاہ کی بائبل میں دی گئی پیشگوئیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کی دنیا ایک بنجر صحرا جیسی ہو چکی ہے۔ اگر ہم سب مل کر محنت کریں، انصاف لائیں، اور فطرت کی حفاظت کریں تو یہی زمین ایک سرسبز، پھل دار باغ بن سکتی ہے۔
انہوں نے پوپ فرانسس کے مشہور انسائیکلیکل Laudato Si’ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ لالچ، ناانصافی، قانون شکنی، اور قدرتی وسائل پر قبضے کی ہوس نے ہمیں ماحولیاتی بربادی کے کنارے لا کھڑا کیا ہے۔
غریبوں کا سب سے بڑا نقصان
پوپ نے توجہ دلائی کہ ماحولیاتی بربادی کا سب سے زیادہ نقصان غریبوں کو ہوتا ہے۔ بڑے طاقتور ممالک اور کمپنیاں اپنے فائدے کے لیے ان کے جنگلات، پانی اور زمین کو بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔ وہ زمین جسے "ہم سب کا مشترکہ گھر" ہونا چاہیے تھا، اب صرف پیسے اور طاقت والوں کی ملکیت بنتی جا رہی ہے۔
فطرت نیلام ہو رہی ہے؟
پوپ افسوس کے ساتھ کہتے ہیں کہ اب فطرت بھی ایک سودے بازی کی چپ بن چکی ہے۔ جس کی قدر صرف اس کی قیمت سے لگائی جا رہی ہے — چاہے وہ زمین ہو، پانی ہو یا معدنیات۔
انہوں نے کہا کہ خدا نے ہمیں فطرت کو برباد کرنے کا نہیں، بلکہ سنوارنے اور اس کی حفاظت کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ زخم جو ہم نے زمین کو دیے ہیں، وہ دراصل ہمارے گناہوں کا نتیجہ ہیں۔
ماحولیاتی انصاف: ایمان کا حصہ
یہ صرف سائنسی یا سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ مسیحی ایمان کا ایک لازمی تقاضا ہے۔ پوپ نے کہا کہ اگر ہم واقعی ایمان دار ہیں تو ہمیں فطرت کو یسوع مسیح کے چہرے کی جھلک سمجھنا ہوگا کیونکہ وہی خالق ہے، اور اسی میں نجات ہے۔
لہٰذا زمین کی حفاظت صرف ایک ذمہ داری نہیں، بلکہ عبادت ہے۔
عملی قدم ہی اصل خدمت ہے
پوپ نے اپنے پیغام میں صرف باتوں پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ عملی اقدامات کی بھی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ”انصاف کے بیج“ بونے ہوں گے ایسے بیج جو محبت، استقامت اور اتحاد سے پھل دار بنیں گے اور مستقبل میں امن و خوشحالی کا سبب بنیں گے۔
انہوں نے Borgo Laudato Si’ منصوبے کی مثال دی، جہاں ماحول، تعلیم، اور سماجی ہم آہنگی کو یکجا کر کے ایک بہتر اور پائیدار مستقبل بنایا جا رہا ہے۔
دعا، روشنی اور امید
اپنے پیغام کے اختتام پر پوپ لیو XIV نے خدا کی روح کے نزول کی دعا کی کہ وہ ہمیں بصیرت دے، ہمیں راستہ دکھائے، اور ہم قیامت یافتہ مسیح کی روشنی میں اس زخمی دنیا کو شفا بخش سکیں۔
انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ Laudato Si’ جیسے رہنما خطوط دنیا بھر میں “مربوط ماحولیات” کو اپنانے کا ذریعہ بنیں گے اور ہم سب مل کر زمین کو دوبارہ جنت کا نمونہ بنا سکیں گے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation