پالیسی سازی: سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ نوائے مسیحی کے لئے نئی پالیسیوں کی تشکیل کرے اور پرانی پالیسیوں میں ترمیم کر سکے۔ یہ پالیسیز ادارے کی ترقی، ممبران کی فلاح، اور ادارے کے مقاصد کی تکمیل کے لیے اہم ہونگی۔
فیصلہ سازی: کمیٹی کے ممبران اہم مسائل، معاملات، اور منصوبوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کے مجاز ہوں گے۔ یہ فیصلے ادارے کے بہترین مفاد میں ہوں گے اور اس کے مقاصد کے مطابق ہوں گے۔
کارکردگی کی نگرانی: سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی تمام کوآرڈینیٹرز اور ممبرز کی کارکردگی کی نگرانی کرے گی،
نئی تقرریاں: سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نئے ممبران اور کوآرڈینیٹرز کی تقرری کے فیصلے کرے گی، بشمول ان ممبرز کے جنہوں نے کمیٹی کی دعوت قبول کی ہو۔ بحرحال تقرری کے سلسلےمیں چیئرمین کا فیصلہ ختمی ہوگا
احتساب: کمیٹی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ ممبران کے خلاف کاروائی کرے جو ادارے کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کریں، ان کے خلاف تادیبی کاروائی کا فیصلہ کرے، یا ان کو ادارے سے معطل یا برطرف کرے۔
نمائندگی: سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران ادارے کی ملکی و بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کریں گے اور ادارے کی شبیہ کو بہتر بنانے کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔
ممبران کی تشویشات کا ازالہ: کمیٹی ممبران کی شکایات اور تجاویز کو سننے اور ان کا جائزہ لینے کی ذمہ دار ہوگی، اور ان کے مطابق اصلاحات اور بہتری کے اقدامات کرے گی۔
نوٹسز کا جائزہ: سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ ممبران کو دیے جانے والے نوٹسز کا جائزہ لے، اور ان کی بنیاد پر مناسب کاروائی کرے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation