چودہ سالہ مسیحی بچی کا زبردستی مذہب تبدیل کرواکر نکاح کرلیا گیا



چودہ سالہ علینا کا زبردستی مذہب تبدیل کرواکر نکاح کرلیا گیا۔ پاکستان کے اندر 18 سال سے کم عمری کے نکاح پر سخت سے سخت سزا ہونے کے باوجود اقلیتوں بالخصوص مسیحیوں کی بیٹیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اسلام آباد کے علاقہ ضیاع مسجد تھانہ کھنا کی حدود سے ایک مسیحی لڑکی علینا جس کی عمر 14 سال ہے اغواء کے بعد زبردستی مذہب تبدیل کروا کے اور نکاح کر کے زبردستی ملزم نے پاس رکھا ہے جس کی ایف ائی آر نمبر 1066/2024 مورخہ 25 دن کو تھانہ خانہ اسلام اباد میں درج کی گئی مگر کئی دن گزر جانے کے باوجود معصوم والدین کو پولیس بچی واپس نہیں دلا سکی اور نہ ہی اب تک ملزم گرفتار ہو سکے ہیں۔

اسلام اباد سے اغوا ہونے والی 14 سالہ علینا کہ لواحقین نے آئی جی اسلام آباد اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اقلیتوں بالخصوص مسیحیوں پر ظلم اور جبر بند کیا جائے اور ملک کے اندر ہونے والی ناانصافی کے ازالہ کے لیے اقلیتوں کی نو عمر بچیوں کو زبردستی اسلام قبول کروا کے ان کے ساتھ نکاح جیسے واقعات بند کروائے جائیں۔

آئے روز کم عمر بچیوں کے ساتھ جبراً تبدیلی مذہب کروا کے نکاح جیسے واقعات نے اقلیتوں کے اندر ایک اضطراب اور بے چینی کی کیفیت پیدا کر رکھی ہے والدین نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف کاروائی کر کے ہماری بیٹی علینہ کو بازیا کروایا جائے اور ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔


Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی