چوہدری منظور مسیح ، عمران شہزاد سہوترہ،چوہدری گلزار،اسلم غوری، ندا نزیر،سہیل رومی،مقبول کھوکھر، شہزادصفدر، طارق چمن ، آصف پرویز سلو، پاسٹر عمران غفور، اسلم غوری ،جمشید خوشی، فیاض بھٹی، امین لطیف بھٹی،وقاص بھٹی، آصف جان،سلامت نور،داود بوٹا، رضیہ کنول، اور بشارت غوری سمیت مسیحی رہنماوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی،
شرکاء نے واقعہ جڑانوالا سمیت ایسے تمام واقعات کی مذمت کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ایسے واقعات کے روک ٹھام کے حوالے سے اظہارِ خیال کیا
مقررین نے اسلام آباد کی سطح پر ایک ایسی تنظیم بنانے کی ضرورت پر زور دیا جس کا مقصد کرسچن کمیونٹی کو متحد کرنا اور ان کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنا ہوگا مدبرین نے سلیکشن کی بجائے مسیحی نمائندوں کے لیے بھی الیکشن سسٹم کے ذریعے انتخاب کی اہمیت پر زور دیا
اور اسلام آباد سے قومی اسمبلی اور سینٹ میں اقلیتی نمائندگی کا مطالبہ کیا
سمال بزنس اور انٹرپنیورشپ کو فروغ دینے کے لیے کوششوں کا عیادہ کیا
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation