شانتی نگر کی تاریخ اور دت خاندان کی خدمات

"شانتی نگر کی تاریخ اور دت خاندان کی خدمات" 



شانتی نگر، خانیوال، پنجاب کا ایک پرانا علاقہ ہے، جس کا نام شانتی نگر کے بانی کی بیوی کے نام پر رکھا گیا ہے، جو کہ ایک انگریز تھا ، اور ان کی بیوی کا نام شانتی تھا۔ شانتی کا بنیادی معنی "امن" ہے لہذا یہ علاقہ ہمیشہ کی طرح بہت پرامن ہے جیسا کہ اس کے نام سے پتہ چلتا ہے، شانتی نگر کا ان دنوں رجسٹرڈ نام چک نمبر 72/10-R خانیوال ہے۔


1912 میں برصغیر کی تقسیم سے پہلے، شانتی نگر سالویشن آرمی مشن کے دور میں آباد اور ترقی یافتہ تھا۔ 1930 کی دہائی میں، غریب کسانوں کو مالکانہ حقوق دیئے گئے، بشرطیکہ وہ خوشحال زندگی گزاریں۔

 لیکن 1947 میں تمام مشنری رک گئے اور یوں تمام بحالی اور دیگر فلاحی کام رک گئے، جس سے مسیحی برادری بے بس ہو گئی۔

  6 فروری 1997 کو ایک بڑا سانحہ پیش آیا، مس



لم اور مسیحی برادریوں کے درمیان ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا کیونکہ خانیوال کے ایک مسلمان نے کہا کہ شانتی نگر کے ایک عیسائی نے ان کی مقدس کتاب کو جلایا ہے، یہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان بڑا تنازعہ تھا۔ یہ صرف غلط فہمی کی وجہ سے سانحہ پیش آیا تھا۔ مسلمانوں نے جمع ہو کر شانتی نگر پر حملہ کردیا۔ مسلم کمیونٹی کی طرف سے بہت سے گھر، گرجا گھر، خام مال، مویشی جلا دیے گئے، بہت سے عیسائی اپنا گھر چھوڑ کر چلےگئے ۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے بعد۔ ایس ایم دت صاحب نے شانتی نگر کو ایک تنظیم منظم کرنے کا آئیڈیا دیا. ایس ایم دت صاحب علاقے کے پڑھے لکھے شخص ہیں، انہوں نے اپنی تعلیم مکمل کی اور سیاسی میدان میں قدم رکھ دیا ۔ اس کے بعد تمام عیسائی اور مسلمان ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے، کئی رابطہ پروگرام شروع کیے گئے، کئی ورکشاپس کا آغاز ہوا، شہر میں کئی کمبائن واکس کا آغاز ہوا، مسلم اور عیسائی کے درمیان محبت کی تحریک نے جنم لیا۔ سو یونٹی ڈیولپمنٹ کا مشن شروع کیا گیا، اب بھی اس تنظیم کے کئی منصوبے چل رہے ہیں۔ اب فاؤنڈیشن مقامی تعاون، عطیہ، سبسکرپشن کے ساتھ بہت سے منصوبے چلا رہی ہے۔ اس علاقے کی کل آبادی تقریباً 30,000/- ہے۔

2006 میں یہ فاؤنڈیشن حکومت کے ساتھ رجسٹرڈ ہوئی (سوسائٹیز ایکٹ 1860 کے تحت)، اس وقت 300 ممبران اور رضاکار ہیں۔۔                                             سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کمشنر ملتان اور ایس ایم دت صاحب کے ہمراہ شانتی نگر خانیوال کا سرکاری دورہ کیا۔ اور ایس ایم دت صاحب کی خدمات کو سراہا۔

ایس ایم دت صاحب کی خدمات کی فہرست بہت طویل ہے لیکن ہم چند خدمات کا ذکر کریں گے۔  مذاہب کے درمیان ہم آہنگی تنظیم کا بنیادی ہدف ہے، اس سلسلے میں امام فیصل مسجد اسلام آباد نے شانتی نگر کا دورہ بھی کیا۔  انسانی سمگلنگ معاشرے کے تمام عناصر کو تباہ کر دیتی ہے۔  اس علاقے میں بہت سی برادریاں غریب ہیں، وہ اپنا حق بیچتی ہیں۔  چنانچہ دت صاحب نے انسانی سمگلنگ کو روکنے کے لیے آواز اٹھائی۔  ایس ایم دت نے مختلف کھیلوں کے ٹورنامنٹ بھی کروائے ۔  ایس ایم دت شانتی نگر کے آباد کاروں میں سے ایک ہیں۔  انہوں نے ایک سیاسی رہنما کے طور پر اپنے فرائض بخوبی نبھائے ۔  ایس ایم دت پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر بھی ہیں۔  سال میں کئی بار کئی میلے شروع ہوتے تھے اور اس فاؤنڈیشن کی شرکت سے ان سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی ہوتی تھی جو کہ علاقے کے لوگوں کے لیے بہترین تفریح کا ذریعہ تھیں۔  صحت مند معاشرے کے لیے کھیل ہی اہم عنصر ہیں، اس لیے ایس ایم دت صاحب نے علاقے کے لوگوں کے لیے کھیلوں کے بہت سے پروگرام بھی منعقد کیے ہیں۔  دت خاندان میں عظیم لیڈر پیدا ہوئے ہیں جو عوام کے درد کو اپنے سینے میں رکھتے ہیں اور عوام کے مسائل کو اپنا مسئلہ سمجھتے ہیں۔  دت صاحب نے اپنے دور میں سڑکوں 

اور لڑکیوں کے سکول کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

ایس ایم دت نے شانتی نگر میں کراس کا افتتاح بھی کیا۔

مختلف اوقات میں مختلف معززین نے سرکاری دورے کیے اور ایس ایم دت کی خدمات کو سراہا۔  سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس جناب ڈاکٹر نسیم حسن شاہ نے اس فاؤنڈیشن کے صدر چوہدری کلیم دت کے ہمراہ شانتی نگر کا دورہ کیا۔  وقتاً فوقتاً کئی عہدیدار اس فاؤنڈیشن کے دفتر کا دورہ کرتے ہیں اور ان کے کام کو سراہتے ہیں۔  برطانوی سفیر بھی شانتی نگر خانیوال کے چیئرمین (فاؤنڈیشن) ایس ایم دت صاحب کے ہمراہ سرکاری دورے پر آئے۔

  صوبائی وزیر برائے اقلیتی مسز جوائس رفن جوز اور عزیز جان بھٹی ممبر مینارٹی ایڈوائزری کونسل پنجاب کا یونٹی فاؤنڈیشن کے صدر کے ساتھ سرکاری دورہ۔  چوہدری کلیم دت صاحب شانتی نگر بلکہ خانیوال اور جنوبی پنجاب کی سیاست کا ایک مشہور نام ہیں۔  آپ 7 دیہات کے جنرل کونسلر بھی رہ چکے ہیں، آپ نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور آپ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔  آپ پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل بھی رہ چکے ہیں اور اب آپ صدر آل پاکستان کرسچن موومنٹ جنوبی پنجاب کے عہدے پر فائز ہیں۔  چوہدری کلیم دت ہمیشہ بے سہارا اور قریب لوگوں کا سہارا بنیں۔  آپ ہمیشہ مظلوموں کی آواز بنیں اور ان کو 

انصاف دلائیں۔

عظیم دت صاحب ایس ایم دت صاحب کے بڑے صاحبزادے ہیں اور چوہدری کلیم دت صاحب ایس ایم دت صاحب کے چھوٹے صاحبزادے ہیں۔  اب عظیم دت کے دونوں بیٹے الیاب دت اور شاہ زیب دت بھی اس وعدے اور عزم کے ساتھ سیاست میں آئے ہیں کہ ہم عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے۔  الیاب دت بہت چھوٹی عمر میں بہت بڑے عہدوں پر فائز رہے ہیں۔  الیاب دت نے جب سٹوڈنٹس پولیٹکس میں قدم رکھا تو انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے طلبہ کے حقوق کی بات کی۔  طلبہ کے حقوق کے لیے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائی۔  الیاب دت کی خدمات کی فہرست میں سرفہرست وہ خدمات بھی ہیں جو انہوں نے فراڈ کالج کے ہتھے چڑھنے والے طلباء کو فراہم کیں۔الیاب دت نے ان لاتعداد طلباء کی فیسیں واپس کروا کے انہیں انصاف دلایا. الیاب دت صدر سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ، صدر NSF جنوبی پنجاب اور جنرل سیکرٹری پنجاب NSF کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔  الیاب دت کے جذبہ اور پاکستان کے طلباء کے لیے خدمات کی وجہ سے اب وہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل NSF اور ایگزیکٹو ممبر CSM کے عہدے پر فائز ہیں۔  لوگوں میں ان کی مقبولیت دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔  دوسری جانب شاہ زیب دت صدر NSF ضلع خانیوال کے عہدے پر فائز ہیں۔ دت صاحب سیاستدان ،سماجی کارکن اور ڈومیسٹک ہیرو ہیں۔ آپ 

دونوں بھائی مستقبل کے عظیم رہنما ہیں۔

دت خاندان ہر سال ایسٹر اور کرسمس پر غریبوں میں راشن بھی تقسیم کرتا ہے اور غریبوں کی آنکھوں کے آپریشنز، کینسر کے آپریشن، ہینڈ پمپ وغیرہ جیسے چارٹی ورکس کرتا ہے۔


خدا ہمیشہ اس خاندان کے ساتھ رہے اور ان کی ہر کوشش میں برکت دے۔

Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی