اسی پاداش میں ہسپتال کی انتظامیہ نے انتہائی قابل آئی سپیشلسٹ ڈاکٹر سارہ امبر سیموئیل کو ہسپتال کی مالی حالت ٹھیک نہ ہونے کا بہانہ بنا کر نوکری سے فارغ کر دیا۔
ہسپتال انتظامیہ نے موقف اختیار کیا کہ مالی حالات خراب ہونے کی وجہ سے ڈائن سائزنگ کی جا رہی ہے جبکہ ڈاکٹر سارہ امبر لیزر سرجری کرنیوالے دو قابل ڈاکٹروں میں سے ایک تھیں۔
حالات اس قدر سنگین ہو گئے ہیں کہ انتظامیہ نے حاضر ڈیوٹی ڈاکٹر نسیمہ جیسمین کے گھر پر انکی غیر موجودگی میں تالے پر تالا لگا دیا جو تا حال نہیں کھولا جا سکا۔کرسچین ہسپتال ٹیکسلاپریسبٹیرین میڈکل بورڈ سے جب اس سلسلہ میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس معاملے سے لا تعلقی کا اظہار کیا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کرسچین ہسپتال ٹیکسلا قیام پاکستان سے پہلے سے اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے جو اس شعبہ میں یکساں شہرت کا حامل تھا اور نہ صرف مقامی بلکہ افغانستان‘کشمیر اور شمالی علاقہ جات کے لوگ یہاں علاج کی غرض سے آتے تھے اور امراض چشم کے قابل ترین ڈاکٹرز نے اس ہسپتال کو بام عروج تک پہنچایا جبکہ ایک وقت میں یہ پاکستان کا واحد ہسپتال تھا جو آنکھ کے اندر عدسہ ڈالتا تھا جس سے سینکڑوں مریضوں کا علاج ممکن ہوتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں؛ترجمان میڈم شنیلا روت نے ان کی گاڑی کے ایکسیڈنٹ کے حوالے سے تفصیلات جاری کردیں
ہسپتال کے متاثرین نے وزیر اعظم ‘چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد سے اپیل کی ہے کہ مظلوموں کی فوری دادرسی کرتے ہوئے اس ہسپتال کے تشخص کو بحال کیا جائے
یہ بھی پڑھیں؛کراچی عیسیٰ نگری میں 6سالہ مسیحی بچی سے زیادتی، مکینوں کا احتجاج
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation