اب مسیحی لڑکا یا لڑکی 𝟏𝟖 سال کی عمر سے پہلے شادی نہیں کرسکیں گے

 


گزشتہ سال 𝟐𝟎𝟐𝟑 میں پیش کیا جانے والا کرسچن میرج ایکٹ بل سینیٹ سے منظور، اب کوئی بھی مسیحی لڑکا یا لڑکی 𝟏𝟖 سال کی عمر سے پہلے شادی نہیں کر سکیں گے۔

کرسچن میرج ایکٹ 𝟏𝟖𝟕𝟐 میں ترامیم کا بل سٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ کی منظوری کے لیے سینٹ  ایوان میں ووٹنگ کے لیے پیش کیا گیا۔ یہ بل سینیٹر کامران مائیکل نے گزشتہ سال سینٹ میں پیش کیا تھا۔

 آج سینیٹر کامران مائیکل اس بل پر بحث کی  اور بعدازاں بل کی منظوری ہوگئی۔ منظور شدہ بل کیمطابق  مسیحی لڑکے اور لڑکی کی عمر 𝟏𝟖 سال ہوگی۔ اس سے پہلے لڑکی کی عمر 𝟭𝟰 سال تھی اور لڑکے کی 𝟭𝟲 سال تھی۔

اس بل کی منظوری کے بعد نابالغ و کم عمر زبردستی مذہب تبدیلی و شادی کروانے کی روک تھام کیلئے کارگر ثابت ہو گا۔ ہماری نوجوان لڑکیوں کو جبری تبدیلی مذہب اور جنسی استحصال سے بچانے میں ایک اہم پیشرفت ہو گی۔

Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

أحدث أقدم