فخرِ مسیحی قوم سسٹر زیف نے گلوبل ٹیچر پرائز 2023 حاصل کرکے مسیحی قوم کا نام روشن کردیا ہے۔
سسٹر زیف کو گلوبل ٹیچر پرائز حاصل کرنے پر فرانسیسی صدر عمانوئیل میکرون نے خصوصی ملاقات میں مبارکباد پیش کی ہے۔
یاد رہے سسٹر زیف ، پیدائشی نام رفعت عارف ، ایک پاکستانی استانی، خواتین کارکن اور پاکستان کے شہرگوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی شخصیت ہیں۔
وہ اسکول میں ایک رہنما تھیں اور ان کا خواب ایک وکیل بننا تھا۔ جب وہ تیرہ سال کی تھیں تو خواتین کے حقوق سے متعلق ان کا پہلا مضمون پاکستان کے معروف اخبار روزنامہ جنگ میں شائع ہوا۔ جب وہ ساتویں جماعت میں تھیں تو انہوں نے ایک ناخوشگوار واقعے کے بعداسکول چھوڑ دیا تھا اور گھر میں خود پڑھنا شروع کر دیا۔ آخر میں دسویں جماعت کے بورڈ کا امتحان پاس کیا۔ اس وقت اس نے دوسری لڑکیوں کو پڑھانا شروع کیا۔ اس نے لڑکیوں کو مفت تعلیم دینے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے پڑوسیوں میں بروشر تقسیم کئے۔
لڑکیوں نے ابتدائی طور پر سسٹر زیف کی مالی مدد سے کرایہ دار ، کھلی چھت والے مکانات میں تعلیم حاصل کی۔ خود مطالعہ کرتے ہوئے انہوں نے 2010 میں پولیٹیکل سائنس میں ماسٹر ڈگری اور 2013 میں تاریخ کے مضمون میں ماسٹر ڈگری مکمل کی۔ 2016 تک ، ان کی تنظیم نے 500 سے زیادہ لڑکیوں کو تعلیم دی تھی اور 100 کو مزید بااختیار بنایا تھا۔
ان کی کہانی کو اب ان کی زندگی کی ایک دستاویزی فلم بنا دیا گیا ہے اور ان کی تین طالبات نے اپنی بچپن کی شادی ، جسمانی سزا اور معاشرتی دباؤ کے خلاف جدوجہد میں ، لڑکیوں کو اور نوجوان خواتین کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کی جدوجہد کی۔
فلم نے نیو یارک فیسٹیول 2016 میں بہترین دستاویزی فلم: کمیونٹی پورٹریٹ زمرے میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ فلائٹ آف فالکنز نامی اس دستاویزی فلم نے ٹیلی ویژن کے لئے 2015 کے ایشیاءپیسیفک چائلڈ رائٹس ایوارڈ کے فائنل میں جگہ بنالی ہے۔
انہوں نے 2014 میں لن سیمز ایوارڈ جیتا تھا ۔ اس ایوارڈ سے سسٹر زیف کو اپنے اسکول کو وسعت دینے اور زیادہ لڑکیاں شامل کرنے میں مدد ملی۔ انہوں نے 200 طالب علموں کی رہائش کے لئے بنیادی ڈھانچے میں توسیع کی ، اور مزید اساتذہ کی خدمات حاصل کی ہیں۔ اب ان کا پروگرام لڑکیوں کے لئے کمپیوٹر ، بیوٹیشن اور مارشل آرٹ جیسی متنوع کلاسیں پیش کرنا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation