پاکستان
سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان مسیحی سہیل گل نے بین الاقوامی پولیس کمیشن بریگیڈیئر
آئی پی سی کا باوقار عہدہ حاصل کر کے اپنی شناخت بنائی ہے۔ اپنی محنت، لگن اور اٹل
عزم کے ذریعے، گل نے رکاوٹوں کو توڑا اور اپنی برادری کے نوجوانوں کے لیے ایک
متاثر کن مثال قائم کی۔ ان کی تقرری کا حالیہ نوٹیفکیشن نہ صرف خود گل کے لیے بلکہ
ان کے خاندان، دوستوں اور پوری قوم کے لیے بھی فخر کا باعث ہے۔
سہیل گل کا انٹرنیشنل پولیس
کمیشن کے بریگیڈیئر آئی پی سی بننے کا سفر ان کی انتھک محنت اور اٹل لگن کا ثبوت
ہے۔ اپنی تقرری کی اطلاع ملتے ہی سہیل گل
نے اس شاندار کامیابی پر خدا
کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی کامیابی صرف اس کا اپنا کام نہیں ہے بلکہ یہ
خدائی نعمتوں اور رہنمائی کا نتیجہ ہے۔
سہیل گل کی بطور بین
الاقوامی پولیس کمیشن بریگیڈیئر آئی پی سی کی تقرری ان کی ذاتی کامیابی سے زیادہ
اہمیت رکھتی ہے۔ یہ امید کی کرن ہے،
پسماندہ کمیونٹیز کے افراد کو ان کے پس منظر یا مذہبی وابستگی سے قطع نظر اپنی
خواہشات کے لیے جدوجہد کرنے کی ترغیب ہے۔ گل کی کامیابی رکاوٹوں کو توڑتی ہے، اس پیغام
کو تقویت دیتی ہے کہ قابلیت اور لگن کسی بھی رکاوٹ کو دور کر کے کامیابی کی طرف لے
جا سکتی ہے۔
سہیل
گل کی کامیابی انھیں پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر بھی مقام
دیتی ہے۔ ایک چھوٹے سے شہر سے ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم تک ان کا شاندار سفر ملک
کی نوجوان نسل کے اندر موجود صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ گل کی کہانی تحریک کا ایک ذریعہ
ہے، جو پاکستانی نوجوانوں کو بڑے خواب دیکھنے، محنت کرنے اور خود پر یقین کرنے کی
ترغیب دیتی ہے۔
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation