مجھ سے زنا بالجبر کیا گیا؛صدف یوسس، مجھ پرالزام جھوٹا ہے؛ ڈاکٹر نعیم ناصر

مجھ سے زنا بالجبر کیا گیا؛صدف یوسس، مجھ پرالزام جھوٹا ہے؛ ڈاکٹر نعیم ناصر


صدف یوسس نامی مسیحی لڑکی نے گڈ سمیریٹن چرچ آف پاکستان کے ڈآکٹر نعیم ناصر کے خلاف تھانہ نشتر کالونی لاہور میں ایک ایف آئی آر درج کرائی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ڈاکٹر نعیم ناصر نے ان کے ساتھ زنا بالجبر کیا ہے۔ ایف آئی آر میں میڈیکل رپورٹ بطور ثبوت مہیا کرنے سے اپنے الزام کے سچا ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔ 

ایف آئی آر کے مطابق صدف یوسس نامی خاتون کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مندرجہ بالا فعل کے بعد  ڈاکٹر نعیم ناصر صدف یوسس کو دھمکیان دیتے رہے کہ وہ انہیں اور بھائی کو جان سے مار دیں گے اگر کسی کو بتایا ۔ لہذا اب انصاف کے لیے قانونی راستہ اپنایا گیا ہے۔

دوسری جانب یوٹیوب نیوز چینل نیشنل نیوز نامہ کے مطابق ڈاکٹر نعیم ناصر نے اس کیس کو جھوٹآ اور سازش قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ کیس ایک ہزار سال تک بھی مجھ پر ثابت نہیں کیا جاسکتا۔ مذکورہ خاتون روزانہ میرے گھر اور دفتر آتی تھی اگر ایسا فعل کرنا ہوتا تو میں تب ہی کرسکتا تھا۔ میں خداوند میں رہ کر اپنی منسٹری کے ذریعے خدا کے جلال کے لیے کام کررہا ہوں اور یہ مجھے روکنے اور ناکام کرنے کی کوشش ہے جو کارگر ثابت نہیں ہوگی۔

Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

أحدث أقدم