مسیحیوں کو خاکروب کی آسامی سے منسوب کرنا تعصبانہ سوچ کا عکاس ہے؛ شکیل انجم ساون





پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک جاری ہے۔ حال ہی میں ایک واقعہ پیش آیا ہے جس میں خاکروب کے عہدوں پر مسیحیوں کو ترجیح دی گئی ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف مسیحی برادری بلکہ ہر حساس دل کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ بات مسیحی سماجی ورکر شکیل انجم ساون نے اپنے خصوصی بیان میں کہی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ بتاتی ہے کہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک مسیحیوں نے مختلف شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ صحت، دفاع، تعلیم اور قانون کے شعبوں میں مسیحیوں کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ مسیحیوں نے اپنی محنت اور قابلیت کی بدولت ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

 

لیکن افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ آج بھی معاشرے میں ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ حالیہ واقعہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ مسیحیوں کو صرف صفائی کرنے والوں کے کاموں تک محدود رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ عمل نہ صرف امتیازی سلوک کی انتہا ہے بلکہ انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔

 

مسلمان اور دیگر اقلیتیں بھی اس تعصب کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔ مختلف سماجی اور مذہبی تنظیمیں اس اقدام کی مذمت کر رہی ہیں اور حکومت سے ایسے امتیازی سلوک کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

 

اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی معاشرہ اپنے رویوں پر نظرثانی کرے اور مذہب، ذات یا نسل سے بالاتر ہوکر ہر شہری کو مساوی حقوق فراہم کرے۔ ہمیں مسیحیوں کی خدمات کو سراہنے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ ورنہ ہم ایک ترقی یافتہ اور منصفانہ معاشرہ بنانے میں ناکام رہیں گے۔

Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

أحدث أقدم