نوید عامر جیوا پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک پاکستانی مسیحی سیاست دان ہیں جو اگست 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن ہيں اور 2002 میں پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے سابق رکن تھے۔
ابتدائی زندگی
نوید عامر ضلع ساہیوال چک نمبر 148/9 ایل رینسن آبادکے ایک مسیحی گاؤں میں 22 ستمبر 1975 کو پیدا ہوئے۔
خاندانی پس منظر
ان کے والد ایس ایل سلیم جو ایک سرکاری استاد تھے ، اور ان کی والدہ مسز اگنیس سلیم جو ایک نرس تھی۔ ان کی تین چھوٹی بہنیں اور ایک چھوٹا بھائی شکیل جیوا ہے۔ نوید عامر جیوا جنوبی پنجاب میں ملتان سے ہیں، ان کے سب سے زیادہ آبائی خاندان ساہیوال اور ملتان دونوں میں آباد ہیں۔
ابتدائی اور اعلیٰ تعلیم
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ، ملتان سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹرز کی ڈگری
یونیورسٹی آف ایجوکیشن سے بی ایڈ
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے بی اے۔
ایمرسن یونیورسٹی ملتان سے ایف ایس سی
میٹرک گورنمنٹ مسلم بوائز ہائی سکول،ملتان
سیاسی کیئریئر
وہ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں اقلیتوں کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی- پاکستان کے ایم این اے کے لیے منتخب ہوئے۔ وہ 2002 میں پرویز مشرف حکومت میں پاکستان پیپلز پارٹی سے اقلیتوں کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
نوید عامر نے اپنی ابتدائی عمر سے ہی معاشرے میں مذہبی امتیاز کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا، صبح کی اسمبلی میں غیر مسلم/مسیحی طلباء کے لیے علیحدہ عبادت کے لیے اسکول انتظامیہ کے خلاف ان کا پہلا کامیاب احتجاج، ان کی سیاسی جدوجہد کا پہلا قدم ثابت ہوا۔
نوید شہید شہباز بھٹی کے قریبی دوستوں میں سے ایک ہیں اور اے پی ایم اے (آل پاکستان مینارٹیز الائنس) اور سی ایل ایف (کرسچن لبریشن فرنٹ-پاک) کے وفادار کارکن ہیں۔ انہوں نے شہباز بھٹی کے شہید ہونے کے بعد اپنی سیاسی جدوجہد کو کبھی نہیں روکا۔ انہوں نے صبر اور حوصلے کے ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ اپنی وفاداری اور سیاسی وابستگی کو کبھی تبدیل نہیں کیا۔ وہ اب پاکستان کی قانون ساز/قومی اسمبلی میں مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
٭نوٹ: نوید عامر جیواکے متعلق اس تحریر میں غلطی کی نشاندہی یا ترمیم کے لیے ہمیں ای میل کرسکتے ہیں۔ آخری ترمیم 8-3-2022 تک یہ معلومات درست تھیں۔
اس حوالے سے ویڈیو دیکھیں
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation