![]() |
پاکستان ڈیموکریٹک موومنت کے زیر اہتمام روالپنڈی اسلام آباد کے اقلیتی سیاسی نمائندوں کی ایک ایم بیٹھک |
پاکستان ڈیموکریٹک موومنت کے زیر اہتمام مورخہ ۲۲ مئئی ۲۰۲۲ کی شادم، اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں روالپنڈی/اسلام آباد کے اقلیتی سیاسی نمائندوں کی ایک ایم بیٹھک ہوئی جس میں چار نکاتی ایجنڈا پر گفتگو کی گئی جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔
1 سلیکشن نہیں الیکشن حلقہ بندیوں کے ساتھ
2 اقلیتوں کے لیے دوہرا ووٹ
3 مسیحیوں کی مردم شماری
4 مینارٹی کے حقوق
ایجنڈا کے پہلے نکتہ پر بحث کرتے ہوئے مجموعی طور پر شرکأ نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسبملیوں میں اقلیتی نمائندوں کے چناؤ کے طریقہ تمام اقلیتی قوم کیلئے ناقابل قبول ہے، اس طریقہ کار سے اقلیتی عوام کو اپنے مسائل کے حل میں کوئی مدد نہیں مل رہی۔ یہ چناو سیلیکشن پر مبنی ہے ، جسے الیکشن میں ڈھالنا ضروری ہے۔
دوہرے ووٹ پر بھی خاصی زیادہ بحث و مباحثہ ہو ا۔ بہت سارے لوگوں کو مطالبہ ہے کہ اقلیتوں کو دوہرے ووٹ کا حق دیا جائےتاکہ وہ اپنے نمائندے چن سکیں۔ شرکأ میں کچھ کا یہ موقف تھا کہ دوہرے ووٹ کی آئین میں گنجائش نہیں، اس لئے یہ لاحاصل مطالبہ ہے۔ ایک رائے یہ بھی آئی کہ دوہرٹ ووٹ کی بجائے ، ہمیں ان حلقوں میں جہاں اقلیتی وو ٹ اتنا ہے کہ وہ انتخابات کے نتیجے پر اثر انداز ہو سکتا ہے ، ان حلقوں کو ملٹی امیدواروں پر مشتمل حلقے قرار دئیے جائیں ، جہاں اقلیتی اور اکثریتی امید وار مقابلہ کریں۔، ان حلقوں میں ہر ووٹر کو دو ووٹ دیئے جائیں ، جو دونوں امیدواروں کو ووٹ دے سکیں۔
کچھ شرکانے دعویٰ کیا کہ وہ پہلے سے اس پر کام کرچکےہیں اور تقریباً پینتالیس حلقوں کا ڈیٹا ان کے پاس موجود ہے ، جہاں اقلیتی ووٹ نتائج پر اثر انداز ہونے کی حد تک موجودہے۔
شرکا میں سے اکثریت کا یہ خیال رہا کہ دوہرے ووٹ کا حق ممکن نہیں اور نہ اس کا مطالبہ کرنے والوں کے پاس اس کی کوئی ٹھوس بنیاد ہے۔
کچھ شرکا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمیں اپنی کمیونٹی کے زیادہ سے زیادہ ووٹ بنوانا چاہییں۔ ابھی الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں ڈسپلے سنٹر قائم کئے ہیں، ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے لوگوں سے کہیں کہ اپنا ووٹ وہاں چیک کریں او ر اپنے ووٹ کو اپنے من پسند حلقے میں یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں؛مینارٹی نیشنل الائنس کی سینٹری ورکرز کنونشن میں شرکت
شرکا نے یہ بھی کہا کہ ہر اقلیتی سیاسی نمائندے کو اپنی پارٹی سربراہان کے سامنے یہ مطالبات رکھنا چاہییں۔ جب تک بڑی سیاسی پارٹیاں ان مطالبات کو قبول نہیں کریں گی ، یہ قوانین کا حصہ نہیں بن سکتے۔
آخر میں طے ہو ا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ در ج بالا مطالبات پر کوئی ٹھوس لائحہ تیار کرکے شرکا کے ساتھ شیئر کریگی جس پر سب کی رائے طلب کی جائے گی۔
بیٹھک میں نتھانی ایل اقبال ، چئیر مین پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ، آصف جان ،خرم شہزاد سندھو، چوہدری شفیق، پرویز گل ، شاہد مسیح، زابر سرحدی، ولیم پرویز، فعت پرنس، قیصر مسیح، شہزاد عمران سہوترا، مقبول مسیح،بلال رشید ، پاسٹر یوسف مسیح، خرم شہزاد(سی ڈی اے) ، طارق مسیح، یوسف گلزار بھٹی، سرور ندیم غوری، منیر مسیح اور شاہد ناصر نے شرکت کی۔
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation