یوکرائن میں کھانے پینے کی اشیاء کی شدید ضرورت ہے. واٹسن سلیم گل،


 یوکرائن میں کھانے پینے کی اشیاء کی شدید ضرورت ہے. واٹسن سلیم گل، روس کے یوکرائن پر حملے جاری ہیں. اور یوکرائن میں جانی اور مالی نقصان بڑھتا چلا جارہا ہے.

 لاکھوں کی تعداد میں بے یار و مدد گار خواتین، بچے اور بزرگ مغربی یورپ کی جانب بڑھ رہے ہیں اور ان سے کءگناہ بڑی تعداد یوکرائن میں موجود ہے. جن کے پاس کھانے پینے کی اشیا ختم ہوچکی ہیں.

 گو کہ یورپ سے ان کے لئے بہت بڑی تعداد میں مدد آرہی ہے مگر پھر بھی کافی نہیں ہے. کیونکہ ان کے گھر تباہ ہوچکے ہیں. خاندان بچھڑ چکے ہیں. 

مرد جنگ لڑنے پر مجبور ہیں. دیگر تمام اقوام کی طرح پاکستانی مسیحی بھی کسی سے پیچھے نہی رہے. انہوں نے 40 فٹ لمبا ایک کنٹینر جس میں آٹا، دودھ، چینی، کا فلیکس، نوڈلز، ٹن کے ڈبوں میں محفوظ لوبیا، چنے، گاجریں، پاستا، نمک، بچوں کا دودھ، بچوں کے پیپرز، دودھ کی بوتلیں، چھوٹے بچوں کے کھانے، ٹولیٹ پیپز اور دو پلیٹ پانی کی بوتلیں شامل تھیں ان کے حوالے کی.

 18 مارچ کو بروز جمعہ اوور سئیز پاکستانی کرسچن کی جانب سے بھیجا جانے والا یہ کنٹینر روانہ ہوا، جرمنی، پولینڈ، سلواکیہ سے گزرتا ہوا یوکرائن پہنچا.

 واٹسن گل نے تمام سامان انسانی حقوق کی ایک تنظیم کے حوالے کیا. یوکرائن کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے یہ درخواست کی کہ یوکرائن میں غزاءقلت کا سامنا ہے اور کھانے پینے کی اشیاء کی شدید ضرورت ہے.

 سلواکیہ، یوکرائن کی سرحد پر بہت سخت چیکنگ ہے اور سارا انتظام فوج کے ہاتھ میں ہے.

Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی