مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کا مسیحی سکول پر حملہ

مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کا مسیحی سکول پر حملہ
مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کا مسیحی سکول پر حملہ



 بھوپال، 07 دسمبر (کے ایم ایس): بھارتی ریاست ودیشا ضلع کے گنج باسودا قصبے میں بجرنگ دل سے وابستہ ہندو انتہا پسندوں کے ایک مسیحی مشنری اسکول پر حملے کے بعد مدھیہ پردیش میں حالات کشیدہ ہیں۔


یہ بھی پڑھیں؛نائیجیریا میں مسیحی ظلم و ستم کی رپورٹنگ کرنے والے صحافی کو گرفتار کر لیا گیا۔


بجرنگ دل کے کارکنان سینکڑوں مقامی لوگوں کے ساتھ اسکول میں گھس گئے اور مسیحی مشنری ادارے کی طرف سے طلباء کے مبینہ مذہب تبدیل کرنے کے خلاف عمارت پر پتھراؤ کیا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب 12ویں جماعت کے طلباء ریاضی کے امتحان میں بیٹھے تھے۔


این ڈی ٹی وی کے مطابق، ودیشا ضلع کے گنج بسودا قصبے میں سینٹ جوزف اسکول کو سوشل میڈیا پر الزامات کے بعد نشانہ بنایا گیا تھا کہ انتظامیہ کی طرف سے آٹھ طلباء کو تبدیل کیا گیا تھا۔


یہ بھی پڑھیں؛پادری کو بنیاد پرستوں کے وحشیانہ حملے کے بعد ہندوستان میں گاؤں چھوڑنے پر مجبور کیا گیا



سیل فون فوٹیج میں عمارت کے باہر ایک بہت بڑا ہجوم دکھایا گیا، جو اسکول انتظامیہ کے خلاف نعرے لگا رہا تھا۔ وہاں موجود طلباء اور اسکول کے عملے نے بال بال بچایا۔ ہجوم کی طرف سے شیشے کی کھڑکیوں پر پتھراؤ کے دوران گھبراہٹ کا ذکر کرتے ہوئے، ایک طالب علم نے کہا، "ہماری ارتکاز ٹوٹ گئی، ہم چاہتے ہیں کہ امتحان دوبارہ ہو"۔


اسکول کے مینیجر برادر انٹونی نے کہا ہے کہ انہیں ایک روز قبل مقامی میڈیا کے ذریعے حملے کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد انہوں نے پولیس اور ریاستی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا تھا۔ انہوں نے پولیس پر مناسب حفاظتی انتظامات نہ کرنے کا الزام لگایا۔


یہ بھی پڑھیں؛دوبئی ایکسپو ویٹیکن ہولی سٹی پولین نمائش گاہ میں خصوصی توجہ کا مرکز



انہوں نے مذہب کی تبدیلی کے دعووں کی بھی تردید کی اور یہ دعویٰ کیا کہ شکایت میں درج ناموں میں سے کوئی بھی طالب علم سے میل نہیں کھاتا۔


 یہ بھی پڑھیں؛پوپ فرانسس نے کیتھولک تعلیم کے لیے بین الاقوامی مذہبی کمیشن اور جماعت کے نئے اراکین کا تقرر کردیا۔


 مزید پڑھیں؛پوپ فرانسس کا آنتوں کا آپریشن کامیا ب رہا



Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

أحدث أقدم