فرانس کے واقعے کی پر زور مذمت کرتا ہوں یہ بات سماجی ورکر دل نواز نے حالیہ واقعات کے تناظر میں اپنے خصوصی بیان میں کہی ان کا کہنا تھا کہ اقرا ءحضرت محمد کا پہلا پیغام تھا۔مذہب اساتذہ کے قتل عام کی اجازت نہیں دےسکتا۔سب کے مذہبی حقوق برابر ہیں کسی کو نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
یہ بھی پڑھیں؛سیالکوٹ ؛ڈی سی او آفس میں امن کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا
اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر انسان کو اپنے مذہب اور عقیدے پر عمل کرنے کا پورا اختیار حاصل ہے۔
کسی کے رنگ نسل قومیت مذہب کی بنیاد پر نفرت انگیز حملے یا نفرت پر اکسانا ایک بین الاقوامی جرم ہے۔ فرانس کی حکومت کے سیکولرزم کا مطلب یہ نہیں ہے کہ حضور اکرم ﷺکی ذات پر نفرت انگیز حملے کیے جائیں یا وہاں کے گرجا گھروں کو آگ لگائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں؛آئی ایم آر ایف کا بنیادی مقصدپاکستان کے اقلیتی عوام کے آئینی و قانونی حقوق کا حصول ہے
فرانس کے کتھولک چرچ اور مسیحی بشپ کونسل نے مسلم بہن بھائیوں سے مکمل ہمدردی کا اظہار کیا ہے وہ اس دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛محنت اور جدوجہد ہی انسان کو اونچے مقام پر لے جاتی ہے؛ شنیلہ روت
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation