وفاقی دارالحکومت میں دن دیہاڑے بھٹہ خشت پر کام
کرنیوالے مزدور شوکت مسیح کی بچی کو تین بہن بھائیوں نے شیخ حمادد نامی شخص کے گھر
نوکری دلانے کا جھانسہ دیکر غائب کر دیا گیا ،شیخ حماد ورثا کو ملے بغیراطلاع کیئے
بغیراسی دن تھانہ کراچی کمپنی میں بچی کے غائب ہونے کی رپورٹ تھانہ کراچکی کمپنی
میں کر دیتا ہے ،بچی کے ورثا فیصل آبادسمندری سے آکر تھانہ کھنہ میںاپنی بچی کے
غائب ہونے کی رپورٹ کراتے ہیں توشیخ حمادغائب ہونے والی بچی کے بھائی کوپکڑکر جبری
آئی ڈی کی کاپی لیتا ہے دھمکی دیکر دبائو ڈالتا ہے کہ تھانے کراچی کمپنی میں اپنی
بہن کی مرضی سے غائب ہونے کا بیان لکھوا دو ، والد شوکت اور بھائی نے کہا ہے کہ
تھانہ کھنہ کا آئی او مصطفی تینوں بہنوں سے تفتیش کرکے بچی کو بازیاب کرانے کی
بجائے اخلاق نامی لڑکے کو بلاتا ہے اور اورچھوڑدیتا ہے سارے حالات و واقعات بچی کو
غائب کرنے میں ایک سوچی سمجھی سازش نظرآتی ہے لیکن تھانہ کھنہ پولیس اورکراچی
کمپنی پولیس اس واقعے کے پیچھے سازش کو جاننے وارغریب والدین کی مدد کرنے کی بجائے
عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتی نظر آ رہی ہے جب کہ بچی اسلام آبادمیں پہلی مرتبہ آئی
ہے اوراسے ابھی ایک ماہ بھی مکمل نہیں ہوا ،شیخ حماد کون ہے اقرا اورسدرہ ان کا
بھائی کون ہے تاحال اس کا جاننے کی پولیس نے کوشش ہی نہیں کی بھائی نے بتایا ہے کہ
صوبیہ کو 17ستمبر سے اقرا اور سدرہ نامی دو لڑکیوں نے اپنے بھائی اخلاق کے ذریعے
نوکری پر گھر سے کسی شیخ حماد نامی شخص کے گھر لیکر گئے تھے جو ہمیں اطلاع دی گئی
تھی فیصل آباد میں بچی اسی دن سے غائب ہے جب کہ والد شوکت نے بتایا ہے کہ جب ان کو
لڑکی گھر نہ آنے کی اطلاع ملی تواسلام آبادآکر ہم نے تھانہ کھنہ میں اس کے غائب
ہونے کی رپورٹ کی اگلے ہی دن شیخ حماد ان کے بیٹے کو پکڑ کر ان سے آئی ڈیکارڈ کی
کاپی زبردستی لیتا ہے اور تھانے کراچی کمپنی میں یہ بیان دلوانے کیلیے دھمکی دیتا
ہے کہ تھانے آکر پولیس کو یہ بیان دو کہ لڑکی اپنی مرضی سے غائب ہوئی ہے آٹھ دن سے
بچی غائب پچھلے مہینے پہلی دفعہ اسلام آباد آتی ہے اور نوکری پر لگوانے والی اقرا
اور سدرہ حماد شیخ ان کو دھمکیاں دیتے ہیں لیکن آئی او نے لڑکے کو تھانے بلایا اور
واپس بھیج دیا اسی وقت لڑکی کے نام سے ایک نمبر فون کال آتی ہے کہ مجھے تلاش نہ
کیا جائے اب وہ لڑکی ہے یا کسی نے اس کا نام لیکر کال کی ہے کچھ پتہ نہیں جب ذرائع
سے یہ معلوم ہوا ہے کہ جس شیخ حماد کے گھر میں لڑکی نوکری پر لے جایا گیا تھا اس
نے ورثا کو اطلاع کیے بغیر از خود اسی دن 17ستمبر کو لڑکی کے غائب ہونے کی رپورٹ
تھانہ کراچی کمپنی میں کرا رکھی ہے یہ کونسا گروپ ہے کیا کر رہا ہے والد اور بھائی
نے واقعہ اور حالات واقعات کو نظر انداز کر کے نوکری دلانے والی اقرا اورسدرہ نامی
دونوں بہنوں لڑکی کو ساتھ لے جانے والے ان کے بھائی اخلاق کو تھانے سے سپورٹ دینے
کا شبہ ظاہر کیاہے۔ جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہدرخواست میں نامزدگیاںہونیکے
باوجود پولیس نے لڑکی کی بازیابی کے لیے کوئی پیش رفت نہیں کی
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation