سوشل میڈیا پر ایک قرار داد کا سکرین شارٹ وائرل ہورہا ہے جوکہ پنجاب اسمبلی میں ممبر اسمبلی حبقوق گل کی طرف سے پیش کردہ قرار داد کا ہے۔
اس قرار داد میں مندرج ہے کہ" صوبائی اسمبلی کا یہ ایوان تسلیم کرتا ہے کہ صوبہ پنجاب میں کم عمری کی شادی پر پابندی عائد ہے، جو انتہائی خوش آئند ہے ۔
لیکن اس ایوان کی یہ بھی رائے ہے کہ لڑکی کے نکاح کی کم ازکم عمر16 سال مقرر ہے، اور نکاح کے لیے شناختی کارڈ کی شرط عائد نہ ہونے کی وجہ سے بعض اوقات 12، 13 سال کی بچیوں کے بھی نکاح کر دیے جاتے ہیں جوان پرظلم کے مترادف ہے۔
لہذا
صوبائی اسمبلی کا ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ صوبہ پنجاب میں بچیوں کے نکاح کی عمر کی کم از کم حد 18 سال مقرر کی جائے اور نکاح کے لیے " شناختی کارڈ سرکاری دستاویز جو 18 سال عمر کی تصدیق کرتا ہو " کو لازمی قرار دیا جائے ۔
جبکہ اس جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے اور پہلے سے موجود چائلڈ میرج ریسٹرین ایکٹ کی دفعات میں ترمیم کر کے ان دفعات کو ناقابل ضمانت جرائم تسلیم کیا جائے، تاکہ کوئی کم سن بچیوں پر ایسا ظلم ہ کر سکے۔
اس قرار داد کے پیش کئے جانے کو مختلف مسیحی اور انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے سراہا گیا ہے۔
برطانیہ سے سماجی ورکر دل نواز نے اس قرار داد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اُمید ہے کہ یہ قرار داد پنجاب اسمبلی میں پاس ہوگی اور پھر اس پر عملدرآمد ہوگا۔ ایسا ہونے سے اقلیتوں کے اپنے بچیوں کے حوالے سے عدم تحفظ کے احساس میں کمی ہوگی اور یہ دنیا میں پاکستان کے امیج کی بہتری کے لیے معاون ثابت ہوگا۔
اسی طرح سیاسی و سماجی کارکن روحیل ظفر شاہی کی طرف سے بھی اس قرار داد کو سراہا گیا ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان بھر میں مسیحی و دیگر اقلیتی بچیوں کی کم عمری کی شادی دن بدن انتہائی سنگین صورتحال اختیار کرتی جا رہی ہے اگر اس جُرم جس میں 12-13 سال کی نابالغ بچی کو زبردستی مذہب تبدیل کروا کر بیاہ دیا جاتا ہے پر کوئی موثر حکمت عملی نہ اپنائی گئی اور اس غیر قانونی جرم کیخلاف کسی بھی طرح کے اقدامات نہ کیے گئے تو یقینا ان واقعات میں مزید اضافہ ہو گا۔
چیرمین پی ایم آر سی خان جنید ثاقب سمیت تمام پی ایم آر سی قیادت تحریکِ انصاف کے صوبائی رُکنِ پنجاب اسمبلی جناب حبقوق گِل صاحب کی اس کاوش کو سراہتے ہیں کہ انہوں نے اس انتہائی اہم مسئلے کو پنجاب اسمبلی میں اٹھایا اور ہم امید بھی کرتے ہیں کہ اس قرار داد پر عملدرآمد بھی کروایا جائیگا۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation