زمینداروں کے تشدد سے بوٹا مسیح قتل،لاش کھیتوں میں پھینک دی

زمینداروں کے تشدد سے بوٹا مسیح قتل،لاش کھیتوں میں پھینک دی
زمینداروں کے تشدد سے بوٹا مسیح قتل،لاش کھیتوں میں پھینک دی 

 فیصل آباد(میڈیا سیل، مینارٹیز الائنس پاکستان)  زمینداروں کے ڈنڈوں سوٹوں سے بیہمانہ تشدد سے بوٹا مسیح قتل،لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی


سہیل مسیح نے فخر اور اظہر چیمہ کے ہاں زرعی مزدوی کا معاہدہ کیا۔ محض 6000 روپے ماہانہ پر 24 گھنٹے مویشیوں کو چارہ ڈالنے کا کام شروع کر دیا۔ مالکان کے غیر انسانی سلوک اور تشدد کی وجہ سے سہیل مسیح کام چھوڑ کر کہیں چلا گیا۔



 جس کا تاحال کوئی پتا نہیں چل سکا ہے۔ ملزمان نے وقوعہ سے چند روز قبل اسلحہ کے زور پر غنڈہ گردی اور بدمعاشی کرتے ہوئے سہیل مسیح کے والد بوٹا مسیح کو اغواء کر لیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔


 ڈر کے مارے مغوی کے بیٹوں نے پولیس کو بھی اطلاع نہ دی۔ دو تین روز بعد بوٹا مسیح کا بیٹا ملزمان کے ڈیرے پر گیا تو اسکے والد پر شدید تشدد کیا گیا تھا جس سے اسکے جسم کے مختلف حصوں پر سوجن اور تشدد کےنشانات تھے۔ 

جب ملزمان سے شکایت کی تو انہوں نے سہیل مسیح یا چار لاکھ روپوں کے عوض عمران مسیح کے باپ کو چھوڑنے کا کہا۔ اسی اثناء میں با اثر ملزمان نے سہیل مسیح کے سالے وارث مسیح کو بھی سانگلہ ہل سے اغواء کر کے ڈیرے پر باندھ لیا تھا جسکا تاحال پتہ چل نا سکا ہے جب کہ ملزمان کے خلاف پولیس نے وارث مسیح کی بازیابی کے لئے کوئی اقدامات نہ کئے ہیں۔



ملزمان کے شدید تشدد سے بوٹا مسیح ہلاک ہوگیا جس کی لاش کو ملزمان نے  کھیتوں میں پھینک دی۔ ملزمان میں سے ایک ملزم پنجاب پولیس کا ملازم ہے جس نے ملی بھگت سے بوٹا مسیح کے بیٹوں کو  والد کے قتل کی اطلاع پہنچائی اور  متعلقہ پولیس سے ساز باز ہو کر ملزمان کی حمایت میں ایف آئی آر کٹوا دی۔ تاکہ اصل واقعات اور حقائق کو چھپایا جا سکے اور ملزمان کو فائدہ مل جائے۔ ایف آئی آر میں درج واقعات ملزمان کا موقف ہے جبکہ پولیس اصل کہانی سامنے لا کر ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے سے کترا رہی ہے۔ اور ناقص تفتیش کر رہی ہے۔

مظلوم خاندان نے ہم سے رابطہ کیا۔ میں نے مینارٹیز الائینس پاکستان کی طرف سے مظلوم خاندان کی ہر طرح سے مدد و تعاون کا یقین دلایا ہے اور اس مقدمہ کی تمام قانونی مدد کا بیڑا اٹھا لیا ہے۔

مذہبی اقلیتوں کے خلاف معاشرے میں قبولیت مسلسل کم ہو رہی ہے اور مظلوموں کے خلاف ظلم و تشدد کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ 


Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی