اسلام آباد؛ سینیٹر کامران مایئکل نے چیئرمین نادرا
محمد طارق ملک سے ملاقات کی جس میں مسیحی لوگوں کو شناختی کارڈ، ب فارم اور نکاح
نامہ بنوانے میں درپیش مشکلات کے حل کے لیے تفصیلی میٹنگ ہوئی ۔
میٹنگ میں چیئرمین نادرا نے مکمل تعاون کی یقین دہانی
کرائی کہ جلد ان تمام ایشوز کے حل اور چرچ کی ڈیمانڈ پر فوری نادرا موبائل سروس کی
سہولت فراہم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا جائے گا۔
یاد رہے کامران ایک پاکستانی مسیحی سیاست دان ہیں جنہوں نے
اگست 2017 سے مئی 2018 تک عباسی کابینہ میں وزیر برائے شماریات کے طور پر خدمات
انجام دیں۔
پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے کامران مائیکل نے 2013 سے 2016 تک بندرگاہوں اور
جہاز رانی کے وزیر کا قلمدان سنبھالا۔
کامران مائیکل 2012 سے اقلیتوں کی نشست پر سینیٹ آف پاکستان
کے منتخب رکن ہیں اور صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور، انسانی حقوق، خواتین کی ترقی،
سماجی بہبود اور پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں مالیات کے طور پر خدمات انجام دے چکے
ہیں۔
انہوں نے 2016 میں ہندو شادی بل پیش کیا، جو بعد میں قانون
بن گیا۔
مسیحی کمیونٹی کے اس بارے میں تاثرات کو دیکھا جائے تو اکثریت نے اس اقدام کو سراہا ہے کیونکہ اس سے مسیحی کمیونٹی کے نادرا میں درپیش مسائل کے حل میں مدد مل سکے گی۔
مگر کمیونٹی کی طرف سے اس طرح کی ملاقاتوں کے عملی فوائد سامنے آنے کی اُمید کا اظہار کیا گیا ہےمحض ملاقات سے اگر ثمرات عملی طور پر سامنے نہ آئے تو یہ محض فوٹو سیشن شمار ہوگا۔
ان کے سوشل میڈیا پوسٹ پر ایک صارف نے لکھا"جناب سینیٹر صاحب یقیناً بہت اچھی کوشش ھے اور وقت کی ضرورت بھی. اور واضع اشارہ ھے کہ ایک رہنما کو اپنے لوگوں کے مسائل سے مکمل آگاہی بھی حاصل ھے. اور خواب خرگوش کے مزے لینے کی بجائے اپنے لوگوں کے مسائل کے حل کے لئے ہمہ تن گوش رھے گا."
ایک اور صارف نے کمنٹ کیا "واہ جی واہ سر یہ بڑی اچھی میٹنگ ہے اس مینارٹی کے مسائل کے حل میں بڑی مدد ملے گی"
اُمید یہی کی جارہی ہے کہ اس ملاقات کے اچھے نتائج مرتب ہوں گے اور مسیحیوں کو نادرا میں درپیش کوائف کے اندراج کے مسائل جلد حل ہوں گے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation