اقلیتوں کے موجودہ انتخابی طریقہ کار کے خلاف چیئرمین رواداری تحریک کا بھوک ہڑتال کا اعلان

اقلیتوں کے موجودہ انتخابی طریقہ کار کے خلاف چیئرمین رواداری تحریک کا بھوک ہڑتال کا اعلان
 اقلیتوں کے موجودہ انتخابی طریقہ کار کے خلاف چیئرمین رواداری تحریک کا بھوک ہڑتال کا اعلان


اقلیتوں کے موجودہ انتخابی طریقہ کار کے خلاف چیئرمین رواداری تحریک سیمسن سلامت نے  بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا۔


ان کا کہنا ہے کہ اقلیتوں کے لیے ریزرو سیٹوں کو پر کرنے کا موجودہ نظام فراڈ، غیر منصفانہ اور غیر جمہوری ہے۔ سیاسی جماعتوں کو مکمل اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنی مرضی کے پارلیمانی ارکان کو منتخب کریں اور اقلیتی ووٹرز کو اپنے ووٹ کے ذریعے جمہوری طریقے سے اپنی نمائندگی کا انتخاب کرنے کے حق سے انکار کریں۔



ان کا کہنا تھا کہ ہم کیا چاہتے ہیں کہ جوائنٹ الیکٹورٹ کا نظام جاری رہنا چاہیے اور الگ الگ ووٹروں کو ایک بڑی تعداد نہیں ہونی چاہیے۔


مشترکہ رائے دہندگان کے اندر، اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر سلیکشن سسٹم اور سلیکٹوکریسی کو ختم کرنے کے لیے ایک نئی اسکیم متعارف کرائی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اقلیتی ووٹرز کو اپنے نمائندوں کا انتخاب کرنے کا جمہوری حق حاصل ہو

۔

چیئرمین رواداری تحریک کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ اقلیتی نشستوں پر اپنے منتخب کردہ کو منتخب کریں اور یہ دعویٰ کریں کہ وہ اقلیتوں کے نمائندے ہیں۔



یہ کتنی بدقسمتی ہے کہ 74سال گزرنے کے باوجود اس ملک کے مسیحی، ھندو، سکھ، پارسی اور دیگر مذاہب کے شہری خود کو اقلیتیں کہنے پر اس لیے مجبور ہیں کہ ملک کا آئین انکو اقلیتیں کہتا ہے، حالانکہ ان کی حیثیت ہر لہاظ سے برابر ہونی چاہیے۔


رواداری تحریک نے 10-11اگست کی نسبت سے اس سال بھی ہر سال کی طرح ایک بہت بنیادی اشو کو اٹھایا ہے کہ جہاں ہم ایک طرف فرقہ واریت کی بنیاد پر جداگانہ طریقہ انتخاب کو تفریق آمیز اور غیر سیکیولر سمجھتے ہیں وہاں ہم موجودہ انتخابی نظام میں مخلوط طرز انتخاب کی بنیاد پر موجودہ طریقہ کار کو بھی غیر جمہوری اور ناجائز سمجھتے ہیں کیونکہ اس میں ووٹرز کی کوئی رائے شامل نہیں ہوتی اور سلیکشن کی بنیاد پر وارد کئے ہوے مفاد پرست افراد کو ناجائز طور پر اقلیتی نمائندے قرار دیا جاتا ہے۔


Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

أحدث أقدم