”پاپائے اعظم فرانسس سماجی تبدیلی کے عظیم پیامبر“ (ایازمورس) |
پاپائے اعظم فرانسس کے متاثر کن پیغامات،وعظ اور سماجی نکات بھرپور حکمت سے معمور ہوتے ہیں۔وہ مختلف موضوعات پر اپنی مفکرانہ گفتگو سوشل میڈیا کے ذریعے شیئر کرتے رہتے ہیں۔آج کے آرٹیکل میں بھی میں نے سماجی زندگی کو بہتربنانے کیلئے ان کے دس نکات ترجمہ کئے ہیں اُمید ہے آپ کو میری یہ کوشش پسند آئے گی۔
1: دوسروں کی برائی سے اجتناب کریں
”جب آپ دوسروں کے بارے میں برائی کرتے ہیں تو آپ وہی کر رہے ہوتے ہیں جو یہودہ اسخریوطی نے کیا تھا۔ جب آپ اپنے دل میں دوسروں کو جج کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو یہ عمل دوسرے شخص کے ٹکڑے ٹکڑے کردینے کے مترادف ہے۔اس سے بھی بدتر چیز جب آپ دوسروں کے ساتھ اس شخص کے بارے میں برُا بولتے ہیں، آپ اسے قتل کر رہے ہوتے ہیں۔نادان طعنوں جیسی کوئی خطرناک چیز نہیں ہے۔“
2: اپنا کھانا ختم کریں
”کھانا پھینکنا غریبوں اور بھوکوں کی میزوں سے چوری کرنے کے مترادف ہے۔ پھینکے جانے اور ضائع ہونے والے کھانے کے مسئلے پر غور کریں تاکہ ان طریقوں اور ذرائع کی نشاندہی کی جا سکے جو اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے میں مدد کرسکیں اورآپ ضرورت مندوں کے ساتھ یکجہتی اور اشتراک کر سکیں۔“
3: دوسروں کے لیے وقت نکالیں
معروف امریکی مصنف فادر جیمز مارٹن کا کہنا ہے۔”اگر پاپائے اعظم دوسروں کے ساتھ مہربانی کرنے کے لیے وقت نکال سکتے ہیں اگر وہ شکریہ کہنے کے لیے رک سکتے ہیں اگر وہ ایک لمحہ نکال کر کسی کی تعریف کر سکتے ہیں، تو میں اورآپ بھی یہ عمل کر سکتے ہیں۔“
4: خریداری کرتے وقت سادگی اپنائیں
”مادی اشیاء، پیسہ، اور طاقت ایک لمحہ بھر کے لئے سنسنی اور خوش رہنے کا وہم تو دے سکتے ہیں،لیکن یہ آپ پر قبضہ کر لیتے ہیں اور آپ کبھی مطمئن نہیں ہوتے۔ آپ ہمیشہ زیادہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ خُدا کو اپنی زندگی میں شامل کریں، اُس پر بھروسہ رکھیں۔ آپ کبھی مایوس نہیں ہوں گے۔“
5: غریبوں کو کثرت سے دو
”مہمان نوازی صرف کافی نہیں ہے۔کسی کو ایک سینڈوچ دے دینا کافی نہیں ہے اگر اس سے اُس انسان کا اپنے پیروں پر کھڑا ہونا، سیکھنے کا امکان نہ ہو۔ غریبوں کی مستقل طور پرحالت نہ بدلنے والا صدقہ کافی نہیں۔“
6: دوسروں کو مت پرکھیں
پاپائے اعظم نے اپنے ایک تاریخی انٹرویو میں یہ بات کہی تھی۔”اگر کوئی ہم جنس پرست ہے اور خُداوند کو نیک نیتی سے ڈھونڈتا ہے، تو میں فیصلہ کرنے والا کون ہوں؟ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ نفرت، حسد اور غرور ہماری زندگیوں کو ناپاک کر دیتے ہیں۔“
7: ان لوگوں سے بھی دوستی رکھیں جوآپ سے متفق نہیں ہیں
”جب دُنیا کے مختلف شعبوں کے رہنما مجھ سے مشورہ مانگتے ہیں تو میرا جواب ہمیشہ ایک ہی ہوتا ہے۔”مکالمہ، مکالمہ، مکالمہ“۔ مکالمہ افراد، خاندانوں اور معاشروں کے ساتھ آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ مکالمہ لوگوں کی زندگی کی ترقی کا واحد راستہ ہے۔ اگر آپ جانتے ہیں کہ کھلے دل اور بغیر کسی تعصب کے ان سے کیسے رابطہ کرنا ہے۔ تصادم کے کلچر سے اجتناب کریں۔ مکالمہ میں سب کو دینے کے لیے کچھ اچھا ہے اور سب کو کچھ اچھا مل سکتا ہے۔ دوسروں کے پاس آپ کو دینے کے لیے ہمیشہ کچھ نہ کچھ ہوتا ہے۔“
8: وعدہ کریں
”میں آپ کو انقلابی بننے کے لیے کہتا ہوں، مخالف ہواؤں کے خلاف تیرنا۔ ہاں، میں آپ سے اس کلچر کے خلاف بغاوت کرنے کے لیے کہہ رہا ہوں جو ہر چیز کو عارضی سمجھتا ہے اور بالآخر یہ مانتا ہے کہ آپ ذمہ داری کے قابل نہیں ہیں۔ آپ سچی محبت کے قابل نہیں ہیں۔ مجھے آپ پر بھروسہ ہے اور میں آپ کے لیے دُعا کرتا ہوں۔ مخالف لہروں کے خلاف تیرنے کا حوصلہ رکھیں۔ خوش رہنے کا حوصلہ رکھیں۔“
9: خُداوند سے مانگنے کی عادت ڈالیں
”پیارے نوجوانو، آپ میں سے کچھ لوگ شاید ابھی تک نہیں جانتے کہ آپ اپنی زندگیوں کے ساتھ کیا کریں گے۔خُدا سے مانگو، وہ تمہیں راستہ دکھائے گا۔ نوجوان سموئیل خُداوند کی آواز سُنتا رہا جو اُسے بُلا رہا تھا، لیکن اُسے سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کیا کہے، پھر بھی عالی کاہن کی مدد سے آخر میں اُس نے جواب دیا۔”اے خُداوند فرما، کیونکہ تیرا بندہ سنتا ہے۔“ (1 سموئیل 3: 1-10)۔ آپ بھی خُدا سے پوچھ سکتے ہیں، آپ مجھ سے کیا چاہتے ہیں؟ میں کس راستے پر چلوں؟“
10: خوش رہیں
”خوشی ایک زاہد انسان کی فضیلت ہے؛ اسے پکڑ کر نہیں رکھا جا سکتا،اسے چھوڑ دینا چاہیے۔ یہ ایک تحفہ ہے جو چلتا ہے، زندگی کے راستے پر چلتا ہے، جو خُدا کے ساتھ چلتا ہے۔اس کی منادی کرنا اور اس خوشی کا اعلان کرنا ہے جو راستے کو لمبا اور چوڑا کرتا ہے۔“
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation