فیصل آباد(رپورٹ؛ تریضہ پیٹر) چیئرمین پاکستان مائنارٹیز ٹیچرز ایسوسی ایشن پروفیسر انجم جمیز پال نے 18 جنوری 2021 کو وزیر اعلی پنجاب کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں%2 اقلیتی کوٹہ پر عمل درآمد کروانے کاکہا گیا ہے- اس پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے اقلیتی طلبہ میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے سے محروم ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛بلوچستان کی تاریخ میں پہلا مسیحی زیارت کا ڈپٹی کمشنر تعینات
اس خط میں کہا گیا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کے امیدوار غفلت اور امتیازی سلوک کی وجہ سے دوچار ہیں کیونکہ ان کے پاس ’اوپن میرٹ‘ پر درخواست دینے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں تھا۔ ایمان ولسن دختر ولسن راحت ، ایک صوبائی پنجاب سے تعلق رکھنے والی مسیحی امیدوار ، اس امتیازی سلوک کی ایک مثال ہے جس نے ڈاکٹر بننے کے لئے پبلک سیکٹر کے میڈیکل کالج / یونیورسٹی میں داخلہ لینے کا خواب دیکھا تھا۔ وہ پہلے ہی رول نمبر 6602516 کے تحت حاضر ہو چکی ہے اور اس نے ایم ڈی سی اے ٹی 2020 میں فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس / بی ڈی ایس پروگرام سیشن 2020-2021 میں داخلے کے لئے 85.6318 فیصد کے ساتھ مجموعی طور پر 165 نمبر حاصل کیے ہیں۔ اس کے داخلے کے امکانات موجود ہوسکتے ہیں لیکن فی الحال وہ داخلہ حاصل کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ حصہ 1 میں 'اقلیتی' قسم کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛فخر مسیحی قوم ولیم جان ایف آئی اے میں سب انسپکٹر انوسٹی گیشن تعینات
خط میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو کہا گیا ہے کہ ، پی ایم ٹی اے صرف آپ کو اور مسٹر اعجاز عالم آگسٹین ، وزیر برائے انسانی حقوق اور اقلیتی امور پنجاب کو اس خوشخبری کی یاد دلانا چاہتا ہے جو آپ نے 30 اپریل 2020 کو شام 3:38 بجے ٹویٹ کیا تھا اور انہوں نے 31 اگست 2020 کو ٹویٹ کیا تھا۔
ضرور پڑھیں؛نئی کتاب نوجوان ہمارا فخر ہماری امید کی پروقار تقریبِ رونمائی
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation