راولپنڈی (نمائندہ منارٹیز واچ) گورڈن کالج میں گھر پر قبضہ کیخلاف البرٹ ڈیوڈ ممبر قومی اقلیتی کمیشن حکومت پاکستان کی کمیشنر راولپنڈی سے ملاقات گھر پر قبضہ کیخلاف کارروائی کرنے کے حوالے سے دی جانے والی درخواست پر چیف پولیس آفیسر راولپنڈی کو قبضہ کرنے والوں کیخلاف فوری ایکشن لینے کی ہدایت گھر میں رہائش پذیر خاتون کینیڈا میں مقیم متین شفقت کی پھوپھو تاحال لاپتہ جبکہ ملازم نے تھانہ میں پیش ہوکر خود روپوش ہونے کا بیان حلفی جمع کروادیا پولیس کا قبضہ کئے گئے گھر پر چھاپہ خانوں بازیاب نہ ہوسکی۔
خاتون کو دس لاکھ روپے دیکر قبضہ لیا ہے پولیس کو قبضہ کرنے والوں کا بیان۔۔ گورڈن کالج راولپنڈی میں واقع گھر پر قبضہ پر ایکشن لیتے ہوئے البرٹ ڈیوڈ ممبر قومی اقلیتی کمیشن نے کمیشنر راولپنڈی سے ملاقات کی اور انہیں گھر پر قبضہ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے فوری کارروائی کی درخواست دی جس پر کمیشنر راولپنڈی نے سی پی او راولپنڈی کو فوری قانونی کارروائی کی ہدایت جاری کردی جبکہ اس دوران پولیس کو درخواست دی گئی جس میں الزام لگایا گیا کہ قبضہ والے گھر میں رہائش پذیر ثمینہ نامی خاتون جو متین شفقت کی پھوپھو اور انجم نامی اس کے بھتیجے اور گھر کے ملازم منظور کو قبضہ پارٹی محبوب الرحمان وغیرہ نے اغوائ کررکھا ہے جس پر تفتیشی افسر راجہ افتخار نے فوری کارروائی کرتے ہوئے قبضہ والے گھر پر چھاپہ مارا پر تلاشی کے دوران وہاں سے کچھ برآمد نہ ہوا جبکہ قبضہ پارٹی کا موقف ہے کہ ثمینہ نامی خاتون کو دس لاکھ روپے دیکر قبضہ لیا گیا ہے گھر پر قبضہ کے بعد سے روپوش ہونے والا گھر کا ملازم منظور مسیح خود ہی منظر عام پر آگیا پولیس کو دئیے جانے والے اپنے حلفیہ بیان میں منظور نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسے کسی نے اغوائ نہیں کیا بلکہ ثمینہ ںی بی نے خود اسے نوکری سے نکالا تھا جس کی بعد وہ اپنے بچوں کو لیکر یہاں سے چلا گیاتھا۔۔ یاد رہے کہ گورڈن کالج راولپنڈی میں واقع پروفیسر شفقت کے گھر پر محبوب الرحمان وغیرہ کا پنجاب یونیورسٹی کے ملازم خرم نامی لاہور چرچ کونسل کے جعلی بشپ سے لیز کا معاہدہ طے پایا تھا
إرسال تعليق
Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation