مسیحی خاتون کو توہین مذہب الزامات کی دھمکیاں انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ۔ کو ممبر مینارٹی کمیشن کا خط

مسیحی خاتون کو توہین مذہب الزامات کی دھمکیاں انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ۔ کو ممبر مینارٹی کمیشن کا خط

 
مسیحی خاتون کو توہین مذہب الزامات کی دھمکیاں دینے والے کے خلاف انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ۔ کو ممبر مینارٹی کمیشن جناب البرٹ ڈیوڈ نے خط لکھ دیا۔ خط میں تحریر ہے کہ میں آپ کی توجہ اس ویڈیو کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے کسٹم ویئر ہاؤس، کراچی میں ایک فرد کے دھمکی آمیز رویے کے حوالے سے ہے جہاں وہ کھلم کھلا ایک مسیحی خاتون سیکیورٹی سپروائزر کو توہین مذہب کے الزامات کی دھمکی دے رہا ہے، صرف اس لیے کہ وہ غیر مجاز گاڑی کو احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے تھیں۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ فرد کو یہ دھمکی بھی دیتے ہوئے سنا گیا ہے کہ وہ خود ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا، یہ قانون کے تحت اس پر فرد جرم عائد کرنے کے برابر ہے۔ یہ رویہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور متعلقہ خاتون کی زندگی کو بڑے خطرے میں ڈال سکتا ہے اور معاشرے میں بدامنی پیدا کرنے کے ساتھ اس پر حملہ یا قتل کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے جس سے امن و امان کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔

البرٹ ڈیوڈ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں بہت زیادہ فکر مند ہوں اور چاہتا ہوں کہ آپ اس واقعے کی فوری انکوائری کے لیے ہدایات جاری کریں اور اس شخص کو اس کے دھمکی آمیز رویے کے الزام میں گرفتار کیا جائے۔ اس کے علاوہ، خاتون سیکورٹی سپروائزر کے خطرے کو دیکھتے ہوئے انہیں سیکورٹی فراہم کی جانی چاہئے۔

انہوں نے مطالبہ بھی کیا ہے کہ انکوائری اور اس کے بعد کی گئی کارروائیوں کی رپورٹ چیئرمین، قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم)، وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی، اسلام آباد کو پیش کی جائے۔


Comments

Show discipline and civility while commenting and don't use rude words. Thanks for your cooperation

جدید تر اس سے پرانی